وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے بین الاقوامی معیار کی ملک کی پہلی ماڈل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا افتتاح کردیا ، پنجاب فرانزک فوڈ اینڈ ڈرگ ٹیسٹنگ ایجنسی کے قیام کا اعلان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 15 فروری 2016 17:39

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے بین الاقوامی معیار کی ملک کی پہلی ..

لاہور (ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 15فروری۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے بین الاقوامی معیار کی ملک کی پہلی ماڈل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا افتتاح کیا۔ انہوں نے افتتاح کے بعد ماڈل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا دورہ کیا اور مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے ماڈل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبے میں پنجاب فرانزک فوڈ اینڈ ڈرگ ٹیسٹنگ ایجنسی کے قیام کا اعلان کیا اور کہا کہ اس ایجنسی کے قیام سے صوبے میں غیر معیاری، ملاوٹ شدہ خوراک، ادویات اور زرعی ادویات و سپرے کا خاتمہ ممکن ہوگا اور اس ضمن میں فوری طور پر قوانین بنائے جائیں گے اور یہ ایجنسی مکمل طور پر بااختیار اور خودمختار ادارے کے طور پر کام کرے گی اور یہ ادارہ ہر قسم کی مداخلت سے پاک ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ماڈل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے افتتاح کے بعد صوبے میں ایک نئے نظام کی بنیاد رکھ دی گئی ہے جسے تیزی سے آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں ایسا نیا نظام لا رہے ہیں جس سے اشیائے خورد و نوش میں ملاوٹ کے ساتھ انسانوں کیلئے جعلی ادویات اور زراعت کیلئے غیر معیاری و جعلی ادویات تیار کرنے والوں کو کڑی سزائیں ملیں گی۔

انسانی زندگیوں سے کھیلنے والے جعلی اور غیر معیاری ادویات کے گھناﺅنے کاروبار میں ملوث مافیا کا خاتمہ کریں گے اور انہیں ایسی سزائیںملےں گی کہ ان کی آئندہ نسلیں بھی یاد رکھیں گی ۔ نئے نظام کا آغاز صوبائی دارالحکومت لاہور سے سٹیٹ آف دی آرٹ ماڈل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کے قیام سے کر دیا گیا ہے۔ غیرمعیاری اور جعلی ادویات کے خاتمے کیلئے عالمی معیار کے عین مطابق جدید ترین خطوط پر ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور اس لیب میں جدید ترین کمپیوٹرائزڈ آلات اور مشینری کی تنصیب کی گئی ہے۔

لیب میں عالمی معیار کے عین مطابق ادویات کے نمونہ جات کا حصول اور تجزیہ ہوگا اور اس ماڈل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کے قیام کا مقصد پنجاب میں ادویات کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ لیبارٹری دنیا کی بہترین لیبارٹریوں میں سے ایک ہے اور لاہور میں قائم ہونے والی ماڈل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری ملک کی پہلی جدید ترین لیب ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج صوبے کے عوام کیلئے خوشی کا دن ہے جب قابل اعتماد اور عالمی معیار کی جدید ترین ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کا افتتاح کیا گیا ہے۔

لیب میں کام کرنے والوں کو لندن کی ایل جی سی لیب سے تربیت دلائی گئی ہے ۔ پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی کیا گیا سٹاف اور جدید تربیت حاصل کرنے والے مل کر اس لیب کو چلائیں گے۔ آہستہ آہستہ ان لیبز کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں آج ایک طرف مسرت کا دن ہے تو دوسری طرف یہ بھی ایک افسوسناک امر ہے کہ 68 سال سے قوم کو حقائق سے دور رکھ کر اندھیروں میں دھکیلا جاتا رہا ہے۔

”سب اچھا“ کی رپورٹس کے ذریعے حقائق کو چھپانے کی روش رہی ہے لیکن میں بحیثیت خادم اعلیٰ حقائق عوام کے سامنے لانا اپنا فرض سمجھتا ہوں۔ سال 2010-11 میں بدقسمتی سے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں غیر معیاری ادویات کے باعث تقریباً سو سے زیادہ اموات ہوئیں جس کی ذمہ داری پنجاب حکومت پر ڈالی جا رہی تھی لیکن میں حقائق عوام کے سامنے لانا چاہتا ہوں۔

میں نے ان ادویات کے نمونے لندن میں ایل جی سی کے علاوہ فرانس اور جینوا کی لیبارٹریوں میں بھجوائے جبکہ اس وقت کی وفاقی حکومت جو کہ پیپلز پارٹی کی تھی نے ادویات کے نمونے فیڈرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کو بھیجے جس کی رپورٹ میں ان ادویات کو درست قرار دیا گیا۔شاید یہ اس لئے ہو کہ ادویات سازی کا تعلق وفاقی حکومت کے اداروں سے تھا اور اگر ہم مریضوں کو دی جانے والی ادویات کا تجزیہ پنجاب کی کسی ڈرگ ٹیسٹنگ لیب سے کراتے تو شاید کوئی اسے تسلیم نہ کرتا۔

لیکن جب لندن کی ایل جی سی لیب کی رپورٹ آئی تو اس میں واضح ہوا کہ مریضوں کو دی جانے والی ادویات امراض قلب کیلئے نہیں بلکہ ملیریا کے مرض کیلئے تھیں اور ان ادویات میں ملیریا کے اجزا موجود تھے، بعد میں فرانس اور جینوا کی لیبزکی رپورٹوں نے بھی اسی لیب کی رپورٹ کی تصدیق کی جس سے حقائق سامنے آئے اور یہ بات مزید واضح ہو گئی کہ ہماری ڈرگ ٹیسٹنگ لیب میں کوئی کام نہیں ہوتا تھا بلکہ سب کچھ فراڈ تھا اور لوگوں کی آنکھوں میں دھول ڈالی جا رہی تھی۔

جعلی ادویات کے کاروبار میں ملوث افراد کو سزائیں دینے کی بجائے انہیں بچانے کا کاروبار ہو رہا تھا۔ جعلی ادویات بنانے والو ںکو سزائیں اسی وقت مل سکتی تھیں جب ان کے خلاف مقدمات درج ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی لیبز کی رپورٹوں سے سامنے آنے والے حقائق کی روشنی میں ہم نے فیصلہ کیا کہ پنجاب میں جدید ترین ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کا قیام ضروری ہے اور پھر ہم نے اس جانب قدم بڑھایا اور اس سفر کا آغاز ہوا لیکن اس میں بھی کئی رکاوٹیں آئیں اور بالآخر آج وہ سنگ میل حاصل کیا گیا جس سے جعلی و غیر معیاری ادویات تیار کرنے والے مافیا کا خاتمہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے سامنے حقائق آنے چاہئیں اور میں آج دل سے بات کر رہا ہوں ۔ میں نے اپنے حالیہ دورہ لندن کے دوران ایل جی سی کی لیبارٹری کا دورہ کیا جس کے بعد ان کی ٹیم لاہور آئی اور انتہائی تیز رفتاری کے ساتھ ماڈل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری پر کام شروع کیا گیا اور اسے بہت جلد مکمل کیا گیا ہے جس پر میں محکمہ صحت کے حکام اور ایل جی سی کے عہدیداران کو مبارکباد دیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت میں جدید ترین ماڈل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا دائرہ دیگر اضلاع تک بھی پھیلایا جاے گا۔ انہوں نے کہا کہ جعلی و غیر معیاری ادویات بنانے والے اور بعض سرکاری محکموں کے کرپٹ عناصر کا گٹھ جوڑ ایک مافیا ہے جو کبھی نہیں چاہتے تھے کہ یہاں پر جدید ڈرگ ٹیسٹنگ لیب بنے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی عمارت 1970ءمیں بنی اور اس میں 30 ہزار ادویات کے نمونوں کے ٹیسٹ ہوتے تھے جو کہ کسی طرح بھی ممکن نہیں جبکہ برطانیہ میں 2 ہزار ادویات کے نمونوں کے ٹیسٹ ہوتے ہیں۔

یہ ہے وہ فراڈ اور کالا دھندہ جس کے ذریعے نہ صرف حرام مال کمایا جاتا تھا بلکہ آنکھوں میں دھول جھونکی جاتی تھی۔ میں اس کی قطعاً اجازت نہیں دے سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ میں لندن کے دورے کے دوران خود ایل جی سی کی لیبارٹری گیا اور آج ایک خواب حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت میں جدید ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کا قیام صوبے کے عوام کی بڑی خدمت ہے اور اس پر جتنا بھی فخر کیا جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے صوبائی دارالحکومت میں جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی جدید ترین فرانزک سائنس لیب بھی قائم کی ہے اور اس مایہ ناز لیب کو پنجاب کے 9 ڈویژنوں میں سیٹلائٹ کے ذریعے منسلک کیا جا رہا ہے جس سے کیسوں کے شواہد کے نمونے مقامی سطح پر جمع ہوں گے اور کریمنل جسٹس سسٹم کے نظام میں خاطرخواہ بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے گزشتہ دور حکومت 1997-99ءمیں جعلی زرعی ادویات کے کاروبار میں ملوث افراد کو نکیل ڈالی تھی اور اب اشیائے خوردو نوش میں ملاوٹ، جعلی ادویات اور غیر معیاری زرعی ادویات کا دھندہ بھی بند کرائیں گے اور کسی کو انسانی زندگیوں سے نہیں کھیلنے دیں گے۔

وزیراعلیٰ نے ماڈل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے افتتاح کے بعد اس کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اور عملے سے گفتگو کی۔ وزیراعلیٰ نے ادویات کے نمونوں کی چیکنگ کیلئے جدید نظام متعارف کرانے پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا اور عملے کو شاباش دی۔ قبل ازیں سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ علی جان خان نے ماڈل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کے قیام کے بارے میں بریفنگ دی۔

لیبارٹری آف دی گورنمنٹ کیمسٹ برطانیہ کے سٹیو وڈ(Mr. Steve Wood) نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے چند ماہ قبل لندن میں ایل جی سی لیبارٹری کا دورہ کیا جس کے بعد میں اور ہماری ٹیم نومبر میں لاہور آئی اور وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کی جس میں انہوں نے سٹیٹ آف دی آرٹ ماڈل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کے قیام کا کہا تھا۔ وزیراعلیٰ کی قیادت میں ان کی ٹیم نے مختصر عرصے میں جس محنت کے ساتھ اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے وہ حیران کن ہے۔

ماڈل لیب میں ادویات کے نمونوں کو جانچنے کیلئے بین الاقوامی معیار ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔ صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق، چیف سیکرٹری خضر حیات گوندل، انسپکٹر جنرل پولیس، سیکرٹری صحت، ڈائریکٹر جنرل پنجاب سائنس فرانزک ایجنسی، کالم نگاروں، دانشوروں اور طبی ماہرین نے تقریب میں شرکت کی۔

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے بین الاقوامی معیار کی ملک کی پہلی ..

متعلقہ عنوان :