افغان صدر نے ایک بار پھر طالبان سمیت تمام باغی گروپوں کو امن عمل میں شامل ہونے کی دعوت دیدی

افغان قوم نے پہلے ہی اپنی آزادی کی بھاری قیمت چکائی ہے ،طالبان اور تمام باغی گروپ جنگ کا راستہ ترک کرکے امن عمل میں شامل ہوں اورملک کی تعمیر ونو میں اپنا کردار ادا کریں، حکومت امن کی خواہش رکھنے والے کسی بھی گروپ کا خیرمقدم کرے گی ، سوویت یونین کے 10 سالہ قبضے کے دوران افغانستان کو 240 ارب امریکی ڈالر کا ریکارڈ نقصان اٹھانا پڑا افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی کا سوویت افواج کے انخلاء کی 27 ویں سالگرہ کے موقع پر تقریب سے خطاب

پیر 15 فروری 2016 18:10

افغان صدر نے ایک بار پھر طالبان سمیت تمام باغی گروپوں کو امن عمل میں ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 فروری۔2016ء) افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے ایک بار پھر طالبان اور دیگر باغی گروپوں کو امن عمل میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان قوم نے پہلے ہی اپنی آزادی کی بھاری قیمت چکائی ہے ،طالبان سمیت تمام باغی گروپ جنگ کا راستہ ترک کرکے امن عمل میں شامل ہوکر ملک کی تعمیر ونو میں اپنا کردار ادا کریں، حکومت امن کی خواہش رکھنے والے کسی بھی گروپ کا خیرمقدم کرے گی ، سوویت یونین کے 10 سالہ قبضے کے دوران افغانستان کو 240 ارب امریکی ڈالر کا ریکارڈ نقصان اٹھانا پڑا۔

پیر کو افغان میڈیا کے مطابق کابل کے صدارتی محل میں سوویت افواج کے انخلاء کی 27 ویں سالگرہ کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اشرف غنی نے سوویت افغان جنگ کے حوالے سے کہاکہ عالمی بنک کے اندازے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ سوویت یونین کے 10 سالہ قبضے کے دوران افغانستان کو 240 ارب امریکی ڈالر کا ریکارڈ نقصان اٹھانا پڑا۔

(جاری ہے)

افغان صدر نے سوویت یونین کے خلاف جنگ میں مجاہدین کی شراکت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات جاری ہیں ہم دیکھ رہے ہیں کہ سابق جہادی ملک میں امن واستحکام لانے میں کیا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

انکا کہنا تھاکہ سوویت یونین کو شکست دینے کے بعد قوم کو متحدہوکر ملک کی تعمیر ونو میں حصہ لینے کی ضرورت ہے ،اگرقوم متحد ہوتو کچھ بھی ممکن ہے ۔افغان صدر نے کہاکہ افغانستان آج ایک ذمہ دار عالمی پارٹنر ہے اور دہشتگردی کے خلاف پرعزم انداز میں کھڑا ہے ۔انکا کہنا تھاکہ سال بھر میں شہید ہونے والے افغان عوام کو امن کی امید تھی اور یہی وہ چیز ہے جو عوام چاہتے ہیں ہم یہ چیز حاصل کرنے کیلئے دن رات کام کررہے ہیں۔

افغان صدر نے کہاکہ حکومت امن کی خواہش رکھنے والے کسی بھی گروپ کا خیرمقدم کرے گی ہم نے تمام باغی گروپوں کو امن عمل میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے کیونکہ ہم امن پر یقین رکھتے ہیں۔اشرف غنی نے طالبان پر زور دیا کہ وہ امن عمل میں شامل ہوکر ملک کی تعمیر ونو میں حصہ لیں۔میں طالبان کو اس لیے امن کیلئے ہاں کرنے کو کہہ رہا ہوں کیونکہ جنگ جاری رہی تو یہ ملک اور عوام کو متاثر کرے گی ۔