سانحہ کوٹلی ٗ پیپلزپارٹی کا قومی اسمبلی میں شدید احتجاج ٗ واک آؤٹ کیا ٗ حکومت مخالف شدید نعرے بازی

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو پکڑا جاتا تو کوٹلی واقعہ پیش نہ آتا ٗ کشمیر میں پرتشدد واقعات سے بھارت کے ہاتھ مضبوط ہونگے ٗ سید خورشید شاہ وزیر اعظم چوہدری مجید کو پہاڑی بکرا کہا گیا ٗ وزیراعظم پاکستان خاموش ہیں ٗ اسمبلی میں خطاب

پیر 15 فروری 2016 20:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے شہر کوٹلی میں کارکن کی ہلاکت کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کیا جبکہ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو پکڑا جاتا تو کوٹلی واقعہ پیش نہ آتا ٗ کشمیر میں پرتشدد واقعات سے بھارت کے ہاتھ مضبوط ہونگے ٗوزیر اعظم چوہدری مجید کو پہاڑی بکرا کہا گیا ٗ وزیراعظم پاکستان خاموش ہیں ۔

پیر کو اجلاس کے آغاز پرمیراعجازجاکھرانی کے مطالبے پرایوان نے نکیال میں پی پی پی کے قتل ہونیوالے کارکنوں کیلئے فاتحہ خوانی کی ۔ اس موقع پر پی پی پی کے ارکان نے بازؤں پر کالی پٹیاں باندھ کراجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کے دور ان اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سیدخورشیدشاہ نے کہاکہ حکومت معاملات کو طاقت کے ذریعے کنٹرول کرناچاہتی ہے ہم نے ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کرنے کی کوشش کی اورسازشوں کے دروازے بند کردیئے ہیں ہمارے دور میں بھی کئی سازشیں ہوئیں اوربڑے بڑے احتجاج ہوئے لیکن ہم نے احتجاج کو مذاکرات سے ہینڈل کیا نہ کہ طاقت سے ہم نے یہ سمجھا کہ جلاوطنی سے یہ حکومت میں واپس آئے اور انہوں نے ماضی سے سیکھا ہوگا لیکن بدقسمتی سے یہ تشدد کی سیاست پرچل پڑے ہیں اگرماڈل ٹاؤن میں14بے گناہ لوگوں کوقتل کرنیوالوں کو سزا ہوتی تو آج شاید یہ سانحہ نہ ہوتا ذوالفقاربھٹو کوجھوٹے کیسز میں سزا دی گئی جب14قتل ان کوہضم ہوگئے تو ان کو تقویت ملی کہ ہمارا شاید کوئی کچھ نہیں کرسکتا اگر اس طرح لوگ کے پی کے میں قتل ہوتے تو آپ نے شاید وہاں کے وزیر کولٹکادیاہوتا پی آئی اے میں بھی یہی کیا اور لوگوں کے پرکاٹ دیئے اورمتاثرین سے افسوس کااظہار بھی نہ کیا گیا ہم اس کوڈکٹیٹر شپ نہ کہیں تو پھر اور کیا کہیں پی پی پی کے پرامن کارکنوں پر حملہ کیا گیا کشمیر میں اور ایک بزرگ کارکن کو شہید کردیاگیا اور بہت ساروں کو زخمی کردیا اس واقعہ کے بعد ایک حکومتی وزیر نے یہ کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر اگرزبان پرکنٹرول کرتے تو یہ واقعہ نہ ہوتا کشمیر میں ایسے واقعات سے بھارت کے ہاتھ مضبوط ہوں گے کشمیری ہمارا حصہ بنے ہوئے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ان پرظلم کریں وہاں کے وزیراعظم کوپہاڑی بکرا تک کہا گیا اوروزیراعظم پاکستان خاموش ہیں ۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہاکہ ہمارے دور میں بڑے بڑے احتجاج صرف مفاہمت سے حل کرلیے گئے سوچا تھا مارشل لا کے بعد حکومت کی سوچ بدل چکی ہوگی تاہم حکومت صرف تشدد کے راستے پر گامزن ہے،کشمیر میں پر امن ریلی پر اینٹیں پھینکی گئیں کشمیر میں الیکشن سے پہلے جو حالات پیدا کئے جارہے ہیں جس سے یہ محسوس ہورہا ہے کہ طاقت کے استعما سے کشمیریوں کاحق رائے دہی چھین رہے ہیں اس ظلم کیخلاف ہم واک آؤٹ کررہے ہیں یہ لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی اس موقع پرپی پی پی کے ممبران ’’لاٹھی گولی کی سرکارنہیں چلے گی‘‘کے نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔