سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں آٹو کشوں کے کرایہ میٹرآئندہ تین ماہ تک نصب کردئیے جائینگے‘ وقفہ سوالات

چنگ چی رکشوں کی رجسٹریشن کا معاملہ بھی تین ماہ تک حل کر لیا جائیگا ،پانی چوری روکنے کے لئے سخت احکامات جاری کر دئیے گئے غلط جوابات اوردوسال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجودسوال کا جواب نہ آنے پر اراکین کا احتجاج

پیر 15 فروری 2016 22:12

سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں آٹو کشوں کے کرایہ میٹرآئندہ تین ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 فروری۔2016ء) پنجاب اسمبلی کے ایوان کو بتایاگیا ہے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں آٹو کشوں کے کرایہ میٹرآئندہ تین ماہ تک نصب کردیئے جائیں ،چنگ چی رکشوں کی رجسٹریشن کا معاملہ بھی تین ماہ تک حل کر لیا جائے گا ،پانی چوری روکنے کے لئے سخت احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں ،غلط جوابات اوردوسال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجودسوال کا جواب نہ آنے پر اراکین نے شدید احتجاج کیا ،کورم پورا نہ ہونے پراجلاس کل ( منگل ) صبح دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز اپنے مقررہ دوبجے کی بجائے ایک گھنٹہ 12منٹ کی تاخیر سے اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کی صدارت میں شروع ہوا ۔اجلاس کے آغاز پر خاتون رکن اسمبلی رخسانہ کوکب کے بھائی کے انتقال پر فاتحہ خوانی کی گئی ۔

(جاری ہے)

پارلیمانی سیکرٹری محمد نواز چوہان نے محکمہ ٹرانسپورٹ اورصوبائی وزیر یاور زمان نے آبپاشی سے متعلقہ سوالات کے جوابات دئیے ۔

ڈاکٹر وسیم اختر کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نواز چوہان نے ایوان کو بتایا کہ چنگ چی موٹر سائیکل رکشہ کو بطور پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کی اجازت دی گئی لیکن5شہروں جن میں لاہور گوجرانوالہ فیصل آباد ملتان راوالپنڈی شامل ہیں میں اس کی اجازت نہہیں تھی لیکن ان میں بھی چل رہے ہیں ۔سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ان چنگ چی رکشوں کو قانون اور ضوابط کے دائرہ کار میں لانے اور ان کی رجسٹریشن کرنے کے لئے سفارشات مرتب کر لی گئی ہیں اور اس پر ایک کمیٹی بھی کام کررہی ہے آئندہ تین ماہ تک ان کی رجسٹریشن ہو جائے گی۔

آٹو رکشہ میں کرایہ میٹر بھی نصب کیا جا رہا ہے اور اس مرحلے کو تین ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا ۔رکشوں میں کرایہ میٹر ہی نصب نہیں کئے جائیں گے بلکہ ڈرائیوروں کے پاس موجود ہوں گے ۔خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروں کے خلاف کاررائی کی جائے گی۔ڈاکٹر وسیم اختر کے سوال کے جواب میں صوبائی آبپاشی نے ایوان کو بتایا کہ پنجاب بھر میں پارنی کی چوری روکنے کے لئے اہلکاروں کو سخت ہدایات جاری کی گئی ۔

جس کے خلاف بھی پانی چوری کا مقدمہ درج کیا جائے گاپہلے اس کے خلاف تحقیقات کی جائیں تاکہ بے گناہ کو سزا نہ ملے ۔انہوں نے مزید کہا کہ 2015ء تک 3289پانی چوری کی رپورٹس ہوئیں جنہیں محکمانہ کارروائی کے لئے مجاز آفیسرز کو بھجوا یا گیا ۔ماس ٹرانزٹ ٹرین کی فزیبلٹی کے حوالے دسمبر2013ء کو رکن اسمبلی خرم جہانگیر کے جمع کرائے گئے سوال کا جواب نہ آنے پر ارکان اسمبلی نے شدید احتجاج کیاجس پر اسپیکر نے یقین دہانی کرائی کہ اس سوال کا ایکشن لیں گے اورمحکمہ کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں گزشتہ روز4تحاریک التوائے کار ایوان میں پڑی گئیں جن کا جواب آنے پر نمٹا دیا گیا۔ وزیر قانون رانا ثناء اﷲ خان کی عدم موجودگی کی وجہ سرکاری ایجنڈاکارروائی کے لئے پیش نہ کیا جا سکا ۔ گزشتہ روز محکمہ آبپاشی پر بحث کا آغاز ہونا ہی تھا کہ رکن اسمبلی احسن ریاض فتیانہ نے کورم کی نشاندہی کردی جس پر 5منٹ کے لئے گھنٹیاں بجائی گئیں اورپورا نہ ہونے پر پھر15منٹ گھنٹیاں بجائی گئیں اور کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس آج منگل صبح10بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :