وزیراعظم محمد نواز شریف کی کامیاب ڈپلومیسی کی بدولت بھارت سوچنے پر مجبور ہوا ہے

امید ہے بات چیت کا عمل جلد شروع ہو گا، طلال چوہدری

پیر 15 فروری 2016 22:35

اسلام آباد ۔ 15 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔15 فروری۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی کامیاب ڈپلومیسی کی بدولت بھارت سوچنے پر مجبور ہوا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور امید ہے دونوں ملکوں بات چیت کا عمل جلد شروع ہو گا۔ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھارت ہمیشہ الزام تراشیوں والا رویہ اختیار کرتا تھا تاہم وزیراعظم محمد نواز شریف نے اڑھائی سال میں کامیاب ڈپلومیسی اختیار کی ہے جس کی بدولت بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھی پاکستان آئے اور دونوں ملکوں کے سلامتی مشیروں کی سطح پر بھی بات چیت ہوئی اور اب بھارت جو مذاکرات کو پٹھان کوٹ واقعہ سے مشروط کرنا چاہتا تھا اب اس نے یہ شرط ختم کردی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا حقیقت پسندانہ رویہ ہے کہ پاک بھارت مذاکرات ہونے چاہئیں اور تمام تصفیہ طلب مسائل بالخصوص مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعہ حل ہونے چاہئیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ مختلف مراحل پر جو اعتماد سازی کا فقدان رہا ہے اسے ختم ہونا چاہئے اور امید ہے کہ بھارت مذاکرات کے عمل کی جانب جلد واپس آئے گا۔ آزاد کشمیر میں سیاسی صورتحال کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو گلگت بلتستان کی طرح یہاں پراپنی شکست نظر آ رہی ہے ۔

وزیراعظم آزاد کشمیر جو کل تک وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی تعریفوں کے پل باندھتے تھے اور ان کی دو اڑھائی سال کا اقتدار وزیراعظم محمد نواز شریف ہی کی بدولت تھا، آج وہ اپنی امن و امان کی ذمہ داریاں پوری کرنے کے بجائے منفی ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کبھی سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں کی، وزیراعظم آزاد کشمیر کو چاہئے تھا کہ وہ امن و امان قائم کرنے کی ذمہ داری پوری کرتے لیکن انہوں نے قانونی راستہ اختیار نہیں کیا اور نااہلی کا ثبوت دیتے ہوئے ایسے لوگوں کو گرفتار کرایا جو موجود ہی نہیں تھے۔