جب تک سفارش کا کلچر چلتا رہے گا یہ ملک اور اِدارے ٹھیک نہیں چل سکتے‘ ملک کو مضبوط بناناور اور اس کی سلامتی کاتحفظ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے ‘ ہم ریلوے سروس سٹرکچر کو بہتر بنا رہے ہیں‘ ریلوے پولیس کی بھی تنظیم نو ہوگی جو محنت کے ساتھ کام کرے گا، وہ آگے بڑھے گا‘محکمہ ریلوے سے سفارش کلچر کا مکمل خاتمہ کردیا ‘ریلوے میں پولیس اصلاحات کے لئے دیانتدارٹیم کا انتخاب کیا، حکومت نے ریلوے ملازمین کی تمام جائز ضروریات پوری کردی ہیں ، وزیراعظم نے ہمیں مکمل تعاون فراہم کیا،ریلوے پولیس فرائض کی ادائیگی کے دوران کسی دبا ؤکو خاطر میں نہ لائیں،وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کاریلوے میں نئے اسسٹنٹ سب انسپکٹرز سے خطاب

منگل 16 فروری 2016 00:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15فروری۔2016ء) وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جب تک سفارش کا کلچر چلتا رہے گا یہ ملک اور اِدارے ٹھیک نہیں چل سکتے‘سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے ملک کو مضبوط بناناور اور اس کی سلامتی کی حفاظت کرنا ہے‘ ہم ریلوے سروس سٹرکچر کو بہتر بنا رہے ہیں‘ ریلوے پولیس کی بھی تنظیم نو ہوگی جو محنت کے ساتھ کام کرے گا، وہ آگے بڑھے گا‘محکمہ ریلوے سے سفارش کلچر کا مکمل خاتمہ کردیا ہے‘ریلوے میں پولیس اصلاحات کے لئے دیانتدارٹیم کا انتخاب کیا اورحالیہ بھرتیاں مکمل میرٹ کی بنیاد پر ہوئیں جب کہ حکومت نے ریلوے ملازمین کی تمام جائز ضروریات پوری کردی ہیں‘ریلوے پولیس کسی کی ذات کو نہیں صرف ریاست پاکستان کو جوابدہ ہے، وزیراعظم نوازشریف نے بھی ہمیں مکمل سپورٹ اور تعاون فراہم کیا،ریلوے پولیس فرائض کی ادائیگی کے دوران کسی دبا ؤکو خاطر میں نہ لائیں۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو ریلوے ہیڈکوارٹر میں نئے اسسٹنٹ سب انسپکٹرز سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ریلوے پولیس میں نئے بھرتی ہونے والے اسسٹنٹ سب انسپکٹرز سے کہا ہے کہ وہ میرٹ کی بنیاد پر ریلوے پولیس کا حصہ بنے ہیں۔ اس میں کوئی سفارش قبول نہیں کی گئی۔ اب ان کا فرض ہے کہ وہ کسی غیر قانونی کارروائی کا حصہ نہ بنیں۔ آئین کے تحت اِن کا فرض صرف قانونی احکامات کی پابندی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک سفارش کا کلچر چلتا رہے گا یہ ملک اور اِدارے ٹھیک نہیں چل سکتے۔ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے ہمیں مکمل سپورٹ اور تعاون فراہم کیا۔ ہم نے ریلوے کی طرف سے جو بھی ڈیمانڈ بھجوائی، پوری ہوئی۔ ہم نے ریلوے میں آئی جی کی تعیناتی بھی میرٹ پر کی۔ وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ آپ لوگ صرف میرٹ کا ساتھ دیں۔ مسافروں اور ان کے سامان کو ٹرین میں محفوظ بنائیں۔

ٹرین میں کسی قسم کی بدتمیزی برداشت نہیں ہونی چاہیے۔ ریلوے کی زمینوں کے حوالے سے آپ کی ذمہ داری ہے کہ قبضہ نہ ہونے دیں اور اُن کی حفاظت کریں۔ آپ کی عقابی نظر اور گرفت ہونی چاہیے، پاکستان ہم سب کا ہے، سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ملک کو مضبوط بناناور اور اس کی سلامتی کی حفاظت کرنا ہے۔ ہم ریلوے سروس سٹرکچر کو بہتر بنا رہے ہیں۔ ریلوے پولیس کی بھی تنظیم نو ہوگی جو محنت کے ساتھ کام کرے گا، وہ آگے بڑھے گا۔

قبل ازیں چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد جاوید انور نے کہا کہ ہم آج اپنی سوسائٹی میں ایسے نوجوان اور خواتین سے بات کر رہے ہیں جنہیں ریلوے میں اہم خدمات انجام دینا ہیں۔ آئی جی ریلویز منیر احمد چشتی نے کہا کہ آپ لوگ ایک ایسی آرگنائزیشن کو جوائن کر رہے ہیں جس نے صرف میرٹ کو مدنظر رکھا۔ سب لوگوں کے عزائم بلند ہیں اس وقت آپ ہماری فورس کا حصہ بن رہے ہیں۔

میں آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ توقع ہے کہ ٹریننگ کے بعد آپ لوگ ذہنی اور جسمانی طور پر ٹھیک اور صحیح اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔ آخر میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے نئے بھرتی ہونے والے اسسٹنٹ سب انسپکٹرز سے اُن کی بھرتی اور مسائل کے بارے میں گفتگو کی۔ اُنہوں نے کہا، ہمیں خوشی ہے کہ ہم میرٹ پر بھرتی ہوئے ہیں۔ سفارش کلچر کا خاتمہ ہوا ہے۔

ہمارا فرض ہے کہ ہم اس اِدارے کی اچھے طریقے سے خدمت کریں اور اس اِدارے کو مثالی ادارہ بنائیں۔ واضح رہے کہ نئے بھرتی ہونے والے اسسٹنٹ سب انسپکٹرز میں 39مرد اور 6خواتین ہیں۔ اس موقع پر چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد جاوید انور، انسپکٹر جنرل پاکستان ریلوے پولیس منیر احمد چشتی، ممبر فنانس غلام مصطفی، مشیر ریلوے انجم پرویزاورڈپٹی انسپکٹر جنرل پاکستان ریلوے پولیس شارق جمال بھی موجود تھے۔