ترکی شامی کرد لڑاکوں کوعزاز کے قصبے پر قبضے کی اجازت نہیں دے گا:ترک وزیراعظم

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 16 فروری 2016 09:56

ترکی شامی کرد لڑاکوں کوعزاز کے قصبے پر قبضے کی اجازت نہیں دے گا:ترک ..

انقرہ(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16فروری۔2016ء) ترک وزیر اعظم احمد داﺅداوگلو نے کہا ہے کہ ا ن کا ملک شامی کرد لڑاکوں کوعزاز کے قصبے پر قبضے کی اجازت نہیں دے گا، جو علاقہ ا س کی سرحد سے چند ہی کلومیٹر دور واقع ہے۔ترکی نے حالیہ دِنوں امریکہ کے حامی کرد پیپلزپراٹیکشن یونٹ فائٹرز (وائی پی جی)پر کئی باربھاری دہانےسے گولہ باری کی ہے، جب کہ داﺅداوگلو نے متنبہ کیا کہ اگر کرد قریبی ہوائی اڈے کوخالی نہیں کرتے تو ترک افواج اسے ناقابل استعمال بنا دیں گے۔

روس گذشتہ ستمبرسے شامی فوجوں کی پیش بندی کرتے ہوئے فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہے نے ترکی کی کارروائی کوجارحانہ اقدام قرار دیا۔شام نے ترکی پر الزام لگایا ہے کہ ا س نے ہفتے کو صوبہ حلب کی جانب بَری فوجیں روانہ کی ہیں۔

(جاری ہے)

ترکی کے وزیر دفاع نے اِن الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج کو سرحد پار تعینات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔شام کے جاری تنازعے میں حلب کو مرکزی حیثیت حاصل ہے، جہاں ترکی امریکی اتحاد کی حمایت یافتہ کرد جنگجوﺅں کو ہدف بنا رہا ہے، جب کہ کرد روس کی پشت پناہی والی شامی افواج کے خلاف لڑ رہے ہیں جولڑائی کئی مخالف گروہوں کا قبضہ چھڑانے کے لیے جاری ہے۔

یہ جنگ ایسے وقت ہو رہی ہے جب عالمی طاقتین اسی ہفتے سے مخاصمانہ کارروائیوں کوعارضی طور پر رکوانے کے سمجھوتے پر عمل درآمد کے لیے کوشان ہیں۔یورپی یونین کی بیرون ملک پالیسی سربراہ، فرڈریکا مغیرنی نے پیر کے روز کہا ہے کہ شام کی موجودہ صورت حال اس سمجھوتے سے مطابقت نہیں کھاتی جس کے تحت تشدد کو روکنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :