سپریم کورٹ :ملزم کی 5 بار موت کی سزا کالعدم ،عمر قید کی سزا برقرار

منگل 16 فروری 2016 13:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 فروری۔2016ء) سپریم کورٹ نے چار فارسٹ گارڈز اور ایک افسر کو قتل کرنے والے ملزم محمد ریاضل کی پانچ بار سزائے موت اور انسداد دہشتگردی کی سیکشن کے تحت دی گئی پچیس سال کی سزا کالعدم قرار دے دی اور ملزم کو صرف عمر قید کی سزا سنائی ہے جسٹس دوست محمد خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے منگل کے روز ملزم کی نظر ثانی کی درخواست کی سماعت کی اس دوران ملزم کے وکیل صدیق بلوچ پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو پانچ افراد کے قتل میں پانچ بار سزائے موت سنائی گئی تھی اور انسداد دہشتگردی کے قانون کے مطابق پچیس سال قید کی بھی سزا سنائی جس کو ہائی کورٹ نے برقرار رکھا ہے حالانکہ ان کیخلاف نہ تو شواہد موجود تھے اور نہ ہی استغاثہ کوئی خاص شہادت پیش کرنے میں کامیاب ہوا اور انسداد دہشت گردی کی شق لگانا بھی غیر آئینی و غیر قانونی ہے اس لئے ملزم کی سزا ختم کی جائے جس پر عدالت نے ملزم کی سزا اور انسداد دہشتگردی سیکشن ختم کردی اور ملزم کو صرف عمر قید کی سزا سنائی ہے

متعلقہ عنوان :