سمیر ا ملک جعلی ڈگری کیس ، نادرا اور پنجاب فرانزک لیبارٹری کی رپورٹ فریقین کودینے کا حکم

منگل 16 فروری 2016 14:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 فروری۔2016ء) سپریم کورٹ نے سابق رکن قومی اسمبلی سمیر ا ملک کی جعلی ڈگری کیس میں نادرا اور پنجاب فرانزک لیبارٹری کی پیش کردہ رپورٹ فریقین کودینے کا حکم دیتے ہوئیسماعت مارچ کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی، چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے سمیر املک کے خاتون ہونے کی بنیاد پر دربدر پھرنے کے دلائل پر ان کی سرزنش کرتے ہوئے یمارکس دیئے کہ بی بی آپ عدالت میں سین تخلیق کرنیکی کوشش نہ کریں۔

منگل کو سپریم کورٹ کے 5رکنی لارجر بینچ نے سابق رکن قومی اسمبلی سمیرا ملک کی جعلی ڈگری سے متعلق نظر ثانی درخواست کی سماعت کی۔کیس کی سماعت کے دوران سابق رکن قومی اسمبلی سمیر ا ملک نے موقف اپنایاکہ 2سال3ماہ اور21دن سے انصاف کیلئے دربدرپھر رہی ہوں،جب یونیورسٹی نے بھی ڈگری کی تصدیق کردی پھربھی ثبوت مانگے جارہے ہیں اور ایسا صرف اس لئے کیا جارہا ہے کیونکہ میں ایک خاتون ہوں جس پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیتے ہوئے سمیرا ملک سے کہاکہ بی بی آپ عدالت میں سین تخلیق کرنے کی کوشش نہ کریں۔

(جاری ہے)

مخالف امیدوار کے وکیل حامد خان نے کمرہ عدالت میں اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ جن 3ججوں نے کیس میں فیصلہ دیا تھا ان میں سے 2 جج ریٹائر ہو چکے ہیں،جسٹس گلزار فیصلے والے بنچ میں موجود تھے لیکن وہ اس بنچ کا حصہ نہیں جس پر چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ آپکے جو اعتراضات ہیں تحریری طور پہ جمع کروائیں ،اگر کسی کو رپورٹ پرتحفظات ہیں تو تحریری طور پہ 2ہفتے میں جمع کرائیں۔واضح رہے کہ عدالت نے نادرا سے سمیراملک کی موجودہ تصویراورڈگری کی تصویرکی موازنہ رپورٹ طلب کی تھی جبکہ گزشتہ سماعت میں سمیرا ملک کی ڈگری سے متعلقہ تمام ریکارڈ عدالت میں پیش کیا گیا تھا،سپریم کورٹ نے اکتوبر2013 میں جعلی ڈگری کی بنیاد پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنماء سمیراملک کونااہل قراردیاتھا

متعلقہ عنوان :