سمیرا ملک جعلی ڈگری کیس سپریم کورٹ کی نادرا اور پنجاب فارنزک لیبارٹری کی پیش کردہ رپورٹ فریقین کودینے کی ہدایت

منگل 16 فروری 2016 14:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 فروری۔2016ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سمیر ا ملک کی جعلی ڈگری کیس میں نادرا اور پنجاب فارنزک لیبارٹری کی پیش کردہ رپورٹ فریقین کودینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت مارچ کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی جبکہ سمیر املک کے خاتون ہونے کی بنیاد پر دربدر پھرنے کے دلائل پر چیف جسٹس نے ان کی سرزنش کرتے ہوئے کہاہے کہ کہ بی بی آپ عدالت میں سین تخلیق کرنیکی کوشش نہ کریں۔

منگل کو سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے رکن قومی اسمبلی سمیرا ملک کی جعلی ڈگری سے متعلق نظر ثانی درخواست کی سماعت کی ۔ دوران سماعت سمیر ا ملک نے موقف اپنایاکہ 2سال3ماہ اور21دن سے انصاف کیلئے دربدرپھر رہی ہوں،جب یونیورسٹی نے بھی ڈگری کی تصدیق کردی پھربھی ثبوت مانگے جارہے ہیں،ایسا اس لیے کیا جارہا ہے کیونکہ میں ایک خاتون ہوں جس پر چیف جسٹس برہم ہوگئے اور سمیرا ملک سے کہاکہ بی بی آپ عدالت میں سین تخلیق کرنیکی کوشش نہ کریں۔

(جاری ہے)

مخالف امیدوار کے وکیل حامد خان نے کمرہ عدالت میں اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ جن 3ججوں نے کیس میں فیصلہ دیا تھا ان میں سے 2 جج ریٹائر ہو چکے ہیں،جسٹس گلزار فیصلے والے بنچ میں موجود تھے تاہم وہ اس بنچ کا حصہ نہیں جس پر چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ آپکے جو اعتراضات ہیں تحریری طور پہ جمع کروائیں ،اگر کسی کو رپورٹ پرتحفظات ہیں تو تحریری طور پہ 2ہفتے میں جمع کرائیں ۔یادرہے کہ عدالت نے عدالت نے نادرا سے سمیراملک کی موجودہ تصویراورڈگری کی تصویرکی موازنہ رپورٹ طلب کی تھی جبکہ گزشتہ سماعت میں سمیرا ملک کی ڈگری سے متعلقہ تمام ریکارڈ عدالت میں پیش کیا گیا تھا،سپریم کورٹ نے اکتوبر2013 میں جعلی ڈگری کی بنیاد پرن لیگ کی سمیراملک کونااہل قراردیاتھا۔