سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پانی کی سکیموں کی قرارداد پر اپوزیشن کی خوب ہنگامیہ آرائی اور شورشرابہ،حکومت کے خلاف ”پانی پانی“ کے نعرے ، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، قرارداد میں لفظ تاخیر کی بجائے تیزی شامل کرنے کیلئے ترمیم کی جائے۔اپوزیشن کا مطالبہ۔۔۔کورم پورا نہ ہونے پر اسمبلی کا اجلاس بدھ صبح دس بجے تک ملتوی کردی گئی۔

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 16 فروری 2016 16:27

سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پانی کی سکیموں کی قرارداد پر اپوزیشن کی خوب ..

کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16فروری۔2016ء) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پانی کی سکیموں کی قرارداد پر اپوزیشن نے خوب ہنگامیہ آرائی اور شورشرابہ کیا۔جس سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں حکومتی رکن خرم شیر زماں نے کراچی میں پانی کی 2سکیموں کیلئے قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ کراچی میں پانی کی سکیمیں شروع کرنے میں تاخیر نہ کی جائے۔

”لفظ تاخیر پر اپوزیشن کے رکن مراد شاہ نے نقطہ اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ قرار داد میں لفظ تاخیر کی بجائے تیزی شامل کرنے کیلئے ترمیم کی جائے“۔

(جاری ہے)

جس پر خرم زماں اورمراد شاہ کے درمیان ہنگامہ آرائی سے ایوان میں شورشرابا شروع ہوگیا اور اپوزیشن نے ایوان میں حکومت کے خلاف ”پانی پانی“ کے نعرے لگانے شروع کردیئے اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

ایم کیوایم کے رکن اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ایوان میں اپوزیشن ارکان کی تعداد زیادہ ہے جس پر اسپیکر اسمبلی نے اپنی رولنگ میں کہا کہ ایوان میں اونچا بولنے سے تعداد زیادہ نہیں مانی جاتی۔تاہم اپوزیشن کے ایوان سے واک آؤٹ کے بعد گھنٹیاں بجائی گئیں اور ایوان میں کورم پورا نہ ہونے پر اسمبلی کا اجلاس کل بدھ صبح دس بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔