پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمانی سروسز (PIPS) کے بورڈ گورنرز کا سپیکر قومی اسمبلی کی صدارت میں اجلاس

Zeeshan Haider ذیشان حیدر منگل 16 فروری 2016 21:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 16 فروری۔2015ء) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمانی سروسز (PIPS) کے بورڈ آف گورنرز کا سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں اجلاس آج (PIPS) میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں (PIPS) کے ایگزیکٹوڈائریکٹر کی تعیناتی اور ہیومن ریسورس پالیسی کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر (ED) کی تعیناتی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ (PIPS) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے کیلئے قائدانہ صلاحیت کے حامل میں انتظامی امور کے ماہر تجربہ کار افسر کو تعینات کیا جائے جو ادارے کو مزید فعال اور مستحکم بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کر سکے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹری کی اسامی کے لئے ملک بھر سے 55 درخواستیں موصول ہوئی ہیں جس کی تعیناتی کا حتمی فیصلہ ضروری کارروائی کے بعد (PIPS)کے بورڈ آف گورنرز کرین گے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے سپیکر نے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت جاری کی جو موصول ہونے والی درخواستوں کی مکمل جانچ پرتال کے بعد (PIPS) کے بورڈ آف گورنرز کو اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

اس سلسلے میں سپیکر قومی اسمبلی نے (PIPS) ایگزیکٹوڈائریکٹر کی تعیناتی کے عمل میں شفافیت اور میرٹ پر عمل درآمد کی ہدایت کی ۔ یاد رہے کہ (PIPS)کے ایگزیکٹوڈائریکٹر کی اسامی سابق (ED) سلیم محمود سلیم کے انتقال کی بنا پر خالی ہوئی تھی۔ اجلاس میں (PIPS)میں ہیومن ریسورس پالیسی کے حوالے سے بورڈ کے ممبران نے بھرتی پالیسی پر نظر ثانی پر اتفاق کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ نئی بھرتیوں میں میرٹ پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور قابلیت کو ہی پیمانہ مقرر کیا جائے۔

اجلاس میں طے کیا گیا کہ ملازمین کے فرائض اور ذمہ داریوں کا بھی از سر نو جائزہ لیا جائے۔ اجلا سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ (PIPS) کی خدمات کو محض قومی اسمبلی و سینٹ تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلیوں کو بھی بھر پور نمائندگی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت (PIPS) میں قومی اسمبلی و سینٹ سیکرٹریٹ کے ملازمین کو تربیت دی جا رہی ہے اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اپنے وسائل سے اپنے ملازمین و عملے کو قانون سازی کے شعبے میں ٹریننگ کی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔

اس موقع پر سپیکر صوبائی اسمبلی بلوچستان راحیلہ حمید خان درانی نے بلوچستان اسمبلی میں ملازمین کی استعداد کار کی کمی کے حوالے سے اجلاس کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی اسمبلی ملازمین قانون سازی خوصا کمیٹی کی کارروائی سے متعلق مہارت نہیں رکھتے جنہیں کمیٹی سسٹم کے شعبے میں ٹریننگ کی ضرورت ہے۔ جس کے جواب میں سردار ایاز صادق نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ صوبائی اسمبلیوں کے ملازمین و افسران بھی (PIPS) سے ٹریننگ حاصل کر کے متعلقہ اسمبلی کے سٹاف کو ٹریننگ دیں۔

انہوں نے اس حوالے سے (PIPS)اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے مکمل تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ۔اجلاس میں سپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی ، سینیٹر فرحت اﷲ بابر، سینیٹر روبینہ خالد، سینیٹر میر حاصل خان بزنجو، ممبران قومی اسمبلی سید نوید قمر، زاہد حامد، شفقت محمود، چوہدری محمد شہباز بابر، مریم اورنگزیب ، سیکرٹری سینٹ ، سیکرٹری قومی اسمبلی اور (PIPS) کے قائم مقام (ED) نے بھی شرکت کی۔