اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا کوئی پروگرام نہیں: حسن نصراللہ

بدھ 17 فروری 2016 11:35

اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا کوئی پروگرام نہیں: حسن نصراللہ

بیروت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 فروری۔2016ء) اسرائیل کی دیرینہ دشمن ہونے کی دعوے دار لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کہا ہے کہ ان کی جماعت کا اسرائیل کے وجود کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ بعض عرب ممالک دشمن کے ایجنٹ ہیں۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق حزب اللہ کے ایک مقرب ٹی وی پر نشر ہونے والے خطاب میں حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ چند ایک میزائل اسرائیل کی جانب سے درپیش خطرے کی روک تھام کے لیے تیار ہیں۔

یہ میزائل لبنان کے خلاف اسرائیلی دشمن کی کسی بھی جارحیت کو روکنے کیلیے استعمال کیے جائیں گے اسرائیل کے ساتھ تیسری جنگ میں فوج، لبنانی قوم اور مزاحمتی قوتیں ملک کر پورے عزم کے ساتھ لڑیں گی اور دشمن کو چاروں شانے چت کر دیں گی۔

(جاری ہے)

حزب اللہ کی عسکری صلاحیت اور تزویراتی حکمت عملی سے اسرائیل کے عزائم خاک میں ملائے جائیں گے۔ان تمام دھمکیوں کے علی الرغم حسن نصراللہ نے ماضی کے بیانات کے برعکس کہا کہ ان کی جماعت اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا کوئی پروگرام نہیں رکھتی۔

انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اسرائیل کے لیے اس لیے خطرہ ہے کیوکہ جماعت فلسطین میں اسرائیل کے توسیعی منصوبوں اور مشرق وسطیٰ میں صہیونی ریاست کی اجارہ داری کے خلاف ہے۔شام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حسن نصراللہ نے حسب روایت اہل سنت مسلک کے عرب ممالک کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے شام کے بحران کیحل کے لیے بعض سنی ممالک پر مشتمل اتحاد کی تشکیل کی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خلیجی ممالک نے شام کے بحران کو گھمبیر کیا ہے۔

یہ ممالک دشمن کے ایجنٹ ہیں۔شام میں داعش کے خلاف ترکی اور سعودی عرب کی مشترکہ عسکری تیاریوں پربھی سخت تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ شام میں ان ملکوں کی مداخلت داعش کے خلاف نہیں بلکہ ان کا ہدف بشارالاسد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ترکی کا شام میں فوجی مداخلت سے گریز مسئلے کے حل میں مدد گار ہو سکتا ہے

متعلقہ عنوان :