34ممالک کے اتحاد میں دہشت گردی کے خلاف فوجی کوششوں کو مربوط بنانااور انٹیلی جنس شیئرنگ شامل ہے،34 رکنی اتحاد کے وزرائے خارجہ اور دفاع کا اجلاس فروری میں ہونا تھا، جو ابھی نہیں ہو سکا،تجربے کی بنیاد پر ہماری افواج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سعودی افواج کو تربیت فراہم کر رہی ہے،سعودی عرب میں 1000سے زائد فوجی جوان سعودی افواج کو تربیت دے رہے ہیں

وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کے قومی اسمبلی میں سوالوں کے جوابات

بدھ 17 فروری 2016 12:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 فروری۔2016ء) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ34ممالک کے اتحاد میں دہشت گردی کے خلاف فوجی کوششوں کو مربوط بنانااور انٹیلی جنس شیئرنگ شامل ہے،34 رکنی اتحاد کے وزرائے خارجہ اور دفاع کا اجلاس فروری میں ہونا تھا، جو ابھی نہیں ہو سکا،تجربے کی بنیاد پر ہماری افواج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سعودی افواج کو تربیت فراہم کر رہی ہے،سعودی عرب میں پاکستانی افواج کے 1000سے زائد فوجی سعودی افواج کو تربیت دے رہے ہیں۔

وہ قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران جوابات دے رہے تھے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کا سعودی عرب سے 1982ء سے فوجی تعاون کا معاہدہ ہے، سعودی افواج کی تربیت کیلئے ایک ہزار سے بارہ سو پاکستانی فوجی سعودی عرب میں موجود ہوتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا وسیع تجربہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستانی افواج سعودی افواج کی تربیت اور استعداد کار میں اضافے کیلئے معاونت فراہم کر رہی ہے۔

مشیر خارجہ نے کہا کہ تجربے کی بنیاد پر ہماری افواج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سعودی افواج کو تربیت فراہم کر رہی ہے،34 ممالک کا فوجی اتحاد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد میں دہشت گردی کے خلاف فوجی کوششوں کو مربوط بنانااور انٹیلی جنس شیئرنگ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ 34 رکنی اتحاد کے وزرائے خارجہ اور دفاع کا اجلاس فروری میں ہونا تھا، جو ابھی نہیں ہو سکا۔