صوبہ خیبر پختونخوا میں گیس اور تیل کے ذخائر کو بروئے کار لا نے سے ملک کی قسمت بدل سکتی ہے، میاں زاہد حسین

بدھ 17 فروری 2016 19:44

اسلام آباد ۔ 17 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17 فروری۔2016ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں 9 کھرب مکعب فٹ گیس اور پانچ سو ملین بیرل تیل کے معلوم ذخائر موجود ہیں جو پوٹھوہار کے ذخائر سے دس گنا بڑے ہیں، ان ذخائر سے فائدہ اٹھانے کیلئے بھاری سرمایہ کاری کی جائے تو ملک کی قسمت بدل سکتی ہے۔

بدھ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس وقت یہ صوبہ تیل کی ملکی پیداوار نصف اور گیس کی پیداوار کا دس فیصد فراہم کر رہا ہے جبکہ سرپلس گیس دیگر صوبوں کو بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ تیل اور گیس کی پیداوار بڑھانا وقت کا تقاضا ہے تاکہ کاروبار اور روزگار کی صورتحال بہتر ہو سکے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ خیبر پختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی نے دو سال میں آئل اینڈ گیس کے 17 بلاکس کو فعال کیا ہے جبکہ باقی ماندہ چار بلاکس کو بھی فعال بنایا جائے اور غیر ملکی کمپنیوں کو بھی رغبت دلائی جائے تاکہ ملک میں توانائی بحران کم کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

صوبے میں او جی ڈی سی ایل اور ہنگری کی کمپنی مول سرگرمی سے کام کر رہی ہیں تاہم دیگرغیر ملکی کمپنیاں سستی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ اس صوبے میں آئل اینڈ گیس کی دریافت کا تناسب بین الاقوامی اور ملکی اوسط سے کہیں بہتر ہے جس کی وجہ سے امریکی، کویتی، چینی اور دیگر کمپنیاں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں مگر سیکورٹی خدشات غیر ملکی کمپنیوں کے آپریشنز میں رکاوٹ ہیں جنھیں جتنی جلد دور کیا جائے گا اتنا ہی بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تیل و گیس کی ممکنہ حصول مقدار کو بڑی حد تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :