پاکستان اورامریکہ کے درمیان سٹریٹجک مذاکرات رواں ماہ 29 فروری کوواشنگٹن میں ہونگے،پاکستانی وفد کی نمائندگی سرتاج عزیز کرینگے

مذاکرات میں اقتصادی تعاون ، توانائی ،تعلیم ،سائنس وٹیکنالوجی، قانون کے نفاذ ودہشتگردی کیخلاف تعاون ،سیکیورٹی ،دفاعی اورنیوکلیئرعدم پھیلاؤ کے شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوگی

بدھ 17 فروری 2016 19:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 فروری۔2016ء) وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان اورامریکہ کے درمیان سٹریٹجک مذاکرات رواں ماہ 29 فروری کوواشنگٹن میں ہونگے۔بدھ کو وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہاگیا کہ وزارتی سطح کے مذاکرات میں پاکستانی وفد کی نمائندگی وزیراعظم کے خارجہ امور کے مشیرسرتاج عزیز کرینگے جبکہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری اپنے ملکی وفد کی قیادت کرینگے۔

بیان میں کہاگیا کہ مذاکرات میں 6اہم امور پربات چیت ہوگی جس میں اقتصادی تعاون ، توانائی ،تعلیم ،سائنس وٹیکنالوجی، قانون کے نفاذ اوردہشتگردی کیخلاف تعاون ،سیکیورٹی ،دفاعی اورنیوکلیئرعدم پھیلاؤ کے شعبوں میں تعاون شامل ہے۔2010ء میں شروع کی جانیوالی سٹریٹجک ڈائیلاگ کا یہ چھٹادور ہوگا مسلم لیگ ن کی حکومت بننے کے بعدیہ تیسرااجلاس ہوگا وزارت خارجہ نے کہاکہ واشنگٹن میں ہونیوالے مذاکرات دونوں ممالک کیلئے اہم امورپر بات چیت انتہائی اہم ہے ۔

(جاری ہے)

مذاکرات کی تیاری کے سلسلے میں بدھ کو اسلام آباد میں بین الوزارتی اجلاس ہوا ۔اجلاس میں وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال ،پٹرولیم کے وزیرشاہدخاقان عباسی، وفاقی سیکرٹریز، سرمایہ کاری بورڈز کے چیئرمین، ایف بی آر کے چیئرمین اورجی ایچ کیو کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔یاد رہے کہ 2011ء میں سٹریٹجک مذاکرات کاسلسلہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کیخلاف یکطرفہ امریکی کارروائی کی وجہ سے معطل ہوگیاتھا تین سال کے وقفے کے بعد یہ سلسلہ 2014ء میں دوبارہ شروع ہوا یہ مذاکرات ایسے وقت میں ہورہے ہیں جبکہ وزیراعظم نوازشریف اپریل میں امریکی صدر بارک اوباما کی دعوت پرواشنگٹن میں نیوکلیئر اسلحے کی روک تھام کے سلسلے میں ایک بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کرینگے۔