مجید حکومت کے حالیہ اقدامات آزاد کشمیر کی سالمیت، آزاد خطہ کے ریاست پاکستان کے ساتھ تعلق اور جمہوریت کے معروف اصولوں کے خلاف ہے،راجہ فاروق حید

نکیال میں یوتھ کنونشن کسی گہری سازش کا حصہ ہے جس کو بے نقاب کرنے کیلئے جوڈیشنل کمیشن کا قیام ضروری ہے جوڈیشل کمیشن کے قیام میں مسلم لیگ(ن)آزاد جموں و کشمیر پورا تعاون کرے گی،میڈیا سے گفتگو

بدھ 17 فروری 2016 21:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 فروری۔2016ء ) پاکستان مسلم لیگ(ن) آزاد جموں وکشمیر کے صدر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ مجید حکومت کے حالیہ اقدامات آزاد کشمیر کی سالمیت، آزاد خطہ کے ریاست پاکستان کے ساتھ تعلق اور جمہوریت کے معروف اصولوں کے خلاف ہے۔ یہ آزاد کشمیر میں پہلی حکومت ہے جس نے ہندوستان کیخلاف ریاست مقبوضہ کشمیر میں ریاستی جبر کا شکار تین بے گناہ کشمیریوں کی شہادت اور ایک سیاسی جلسے میں بے گناہ شخص کی موت کو یکجا کر کہ یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان اور ہندوستان دونوں کی حکومتوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس دن مقبوضہ کشمیر میں تین بے گنا افراد کی شہادت کیخلاف یوم سیاہ منایا رہا تھا مجید حکومت نے آزاد کشمیر میں اس دن یوم سیاہ منانے کا اعلان کیوں کیا؟ انہوں نے کہا کہ ہمیں منشی خان کی بے وقت موت پر اتنا ہی افسوس اور دکھ ہے جتنا کسی مسلم لیگی کارکن کی موت کا ہو سکتا ہے لیکن نکیال میں یوتھ کنونشن کسی گہری سازش کا حصہ ہے جس کو بے نقاب کرنے کیلئے جوڈیشنل کمیشن کا قیام ضروری ہے کہ اس کے پیچھے کیا معرکات کارفرما ہیں اور اس جوڈیشل کمیشن کے قیام میں مسلم لیگ(ن)آزاد جموں و کشمیر پورا تعاون کرے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز میڈیا کے نمائندگان سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔ راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ اصل حقیقت یہ ہے کہ چوہدری مجید مقبوضہ کشمیر میں برسرپیکار مجاہدین کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ حکومت پاکستان اور حکومت ہندوستان میں کوئی فرق نہیں جو کہ انتہائی شرمناک اور خطرناک بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ نکیال میں پیپلز کنونشن کا انعقادکا انتخاب ضلع حویلی میں مسلم لیگ کے پرچم تلے برادریوں کی تقسیم کے خاتمے کے اثرات کو کم کرنے کیلئے کیا گیا ہے اور مجھے یقین ہے کہ آزاد کشمیر کے باشعور عوام چوہدری مجید اور اس کے ساتھیوں کی اس سازش کو ناکام بنا دینگے۔

راجہ محمدفاروق حیدر خان مزید کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری مجید نے مرکزی وزراء اور معاون خصوصی برائے وزیراعظم پاکستان کے خلاف جلسوں اور میڈیا میں استعمال کی ہے اس کو بازاری زبان ہی کہا جا سکتا ہے اور یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ آزاد کشمیر جو کہ آزادی کا بیس کیمپ ہے اس میں آج ایسی بازاری زبان استعمال کرنے والا شخص وزیر اعظم ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ حکومت آزاد کشمیر اور پاکستان کے درمیان چقلش ہے لیکن حقائق اس کے منافی ہیں یہ لڑائی حکومت آزاد کشمیر اور مسلم لیگ(ن) آزاد جموں و کشمیر اور اس کی حلیف حزب اختلاف کے دیگر جماعتوں کے درمیان ہے اور اصل ایشو آزاد کشمیر صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات کا بروقت انعقاد اور کمپیوٹر ائزڈ ووٹر فہرستوں کی تیاری ہے اور چوہدری مجید گذشتہ ساڑھے چار سالوں میں اپنے کرتوتوں کی وجہ سے الیکشن سے بھاگ رہا ہے ان کا یوم حساب قریب ہے البتہ ہم آزاد کشمیر کے سرزمین کو بے آئین نہیں ہونے دینگے۔

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے لوگ گذشتہ ساڑھے چار سال سے میثاق جمہوریت کے بوجھ تلے دھبے ہوئے ہیں لیکن اب ہم اپنے فیصلے خود کرینگے