قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے اپنی ہی ریکوزیشن پر بلائے گئے اجلاس میں کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کردی

ڈپٹی سپیکرنے وقفہ کرکے اجلاس دوبارہ شروع کیا، کورم پورا نہ ہونے پرجمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا

جمعرات 18 فروری 2016 17:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں جمعرات کو اپوزیشن نے اپنی ہی ریکوزیشن پر بلائے گئے اجلاس میں کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کردی، ڈپٹی سپیکرنے وقفہ کرکے اجلاس دوبارہ شروع کیا لیکن کورم پورا نہ ہونے پراجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا اس سے قبل صدرمملکت ممنون حسین کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پربحث کے دوران مسلم لیگ ن کے بابرنواز نے تحریک انصاف پرکڑی تنقید کی اور کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ اوروزراء کے خلاف کرپشن کی تحقیقات ہورہی ہیں کے پی کے کاترقیاتی بجٹ لیپس ہورہا ہے ڈاکٹراحتجاج کررہے ہیں یہ لوگ طالبان سے مذاکرات کی بات کرتے ہیں آئی ڈی پیز وہاں بے یارودمددگار پڑے ہیں صوبائی حکومت ان کی کوئی مددنہیں کررہی ان کاوزیراعلیٰ طالبان کو کہتا ہے کہ ہمارے صوبے کو کچھ نہ کہیں اس پرتحریک انصاف کی ڈاکٹر شیریں مزاری نے احتجاج کیا اور کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کردی جس پر ڈپٹی سپیکرمرتضیٰ عباسی نے گنتی کا حکم دیا اور کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کی کارروائی معطل کردی بیس منٹ بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو ایوان میں ارکان کی بہت کم تعداد تھی جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ یہ پہلی بار پارلیمانی تاریخ میں ہورہا ہے کہ اپوزیشن نے ریکوزیشن پراجلاس بلاکرخود ہی کورم کی نشاندہی کی یہ بات رولز کے بھی خلاف ہے اور چیئر کیلئے بھی قابل قبول نہیں ہے کہ جس رکن نے کورم کی نشاندہی کی تھی وہ خود ایوان سے چلاجائے اس کے ساتھ ہی کورم پورا نہ ہونے پر ڈپٹی سپیکر نے اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا۔