وزیر اعلیٰ سندھ کا آئی جی سندھ کو فون، شہر میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز اور بینک ڈکیتیوں کے واقعات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار

شہریوں نے شہر میں امن کی بحالی کے بعد سکھ کا سانس لیا تھا کہ انہیں اب دوبارہ اپ سیٹ کرنا شروع کر دیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ

جمعرات 18 فروری 2016 22:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 فروری۔2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آئی جی سندھ کو فون کر کے شہر میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز اور بینک ڈکیتیوں کے واقعات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس معاملے کو بھی سیریس لیتے ہوئے اسے بھی سنگین جرائم کی طرح لیا جائے اور ان سے نمٹا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں نے شہر میں امن کی بحالی کے بعد سکھ کا سانس لیا تھا کہ انہیں اب دوبارہ اپ سیٹ کرنا شروع کر دیا گیا ہے ۔

انہوں نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ تمام ایس ایس پیز اپنے اپنے متعلقہ علاقوں میں سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے ذمہ دار ہیں انہیں چاہیے کہ علاقوں میں پیٹرولنگ میں اضافہ کریں اور ملزمان کی سرگرمیوں پر کڑنی نگاہ رکھی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بینک ڈکیتیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے اور یہ بھی سنگین نوعیت کا معاملہ ہے لہذا اس سے بھی آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایچ اوز اور دیگر متعلقہ پولیس اہلکار شہر میں الرٹ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی علاقے میں اسٹریٹ کرائمز ہوئے یا بینک ڈکیٹی ہوئی تو متعلقہ افسر اس کا ذمہ دار ہوگا۔ انہوں نے آئی جی سندھ پر زور دیا کہ وہ متعلقہ پولیس تھانوں کو ہدایت کریں کے وہ اسٹریٹ کرائم اور بینک ڈکیتیوں کے کیسیز پر کام کریں اور انہیں ہر پندرہ دن کے بعد رپورٹ پیش کریں۔