پنجاب میں دھان کی کاشت کے لیے محکمہ زراعت نے پیداواری منصوبہ 2016-17تیار کرلیا

جمعہ 19 فروری 2016 12:23

راولپنڈی/ اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 فروری۔2016ء)پاکستان دھان پیدا کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے اور ملکی پیداوار کا70فیصد حصہ پنجاب میں پیدا ہوتا ہے۔چاول کے پاؤڈر سے حاصل ہونے والا تیل وٹامن بی کا ذریعہ ہے۔ جو دل کے امراض میں بہت مفید ہے۔دھان سے صنعتوں کے لیے خام مال مہیا ہوتا ہے جن میں بیکری کی مصنوعات، کاغذاورگتہ سازی وغیرہ شامل ہیں۔

گزشتہ سال پنجاب میں 31لاکھ 16ہزار ایکڑ رقبہ پر باسمتی دھان اور 13لاکھ سے زائد ایکڑ رقبہ پر دھان کی موٹی اقسام کی کاشت سے 3.51ملین ٹن چاول کی پیداوار حاصل ہوئی ۔ان خیالات کا اظہارمسعود قادر ڈائریکٹر اڈیپٹو ریسرچ پنجاب نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں پیداواری منصوبہ دھان 2016-17کی منظوری بارے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں قطب الدین سٹیٹیشین ،محمد ذوالفقار ڈائریکٹر ایگریکلچر کراپ رپورٹنگ پنجاب، ڈاکٹر محمد کاشف اسسٹنٹ پروفیسرزرعی یونیورسٹی فیصل آباد ، شیر باز خان سمیت زرعی سائنسدانوں نے شرکت کی۔ قبل ازیں ڈاکٹر محمد اختر نے اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا کہ زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لیے خالص صحت مند اور بیماریوں سے محفوظ بیج کا استعمال ضروری ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دھان کا اچھا بیج پیدا کرنے کے لیے پنجاب میں بہت سے ادارے کام کررہے ہیں جن میں تحقیقاتی ادارہ دھان کالا شاہ کاکو سرفہرست ہے لیکن یہ سب ادارے مل کر کسان کی ضروریات کا صرف40 فیصد بیج پیدا کرتے ہیں لہذا کاشتکاروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ خود اچھا بیج پیدا کریں۔ زرعی ماہرین کی طرف سے گزشتہ سال کے پیداواری منصوبہ دھان2016-17کے مسودہ کو چند ضروری ترمیم کے بعدمنظور کرلیا گیا۔