2018 تک نیشنل گرڈ میں 25 ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہوجائیگی ‘ وزارت پانی وبجلی

جمعہ 19 فروری 2016 16:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 فروری۔2016ء) وزارت پانی وبجلی نے کہا ہے کہ 2018 تک نیشنل گرڈ میں 25 ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہوجائیگی۔قومی اسمبلی میں تحریری جواب میں بتایاگیا کہ وفاقی و صوبائی محکمے واپڈا کے ایک سو باون ارب روپے سے زائد کے نادہندہ ہیں۔2008سے اب تک بجلی کے منصوبوں پر 180 ارب روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 2008سے 2013تک اسی ارب ‘2013 سے اب تک واپڈا کے منصوبوں اور گدو پاور پلانٹ منصوبے میں سو ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے ۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ لیسکو نے چار ارب اناسی کروڑ، گیپکو نے چھ ارب چوراسی کروڑ، آئیسکو نے 43ارب، پیسکو نے 13 ارب ترانوے کروڑ،حیسکو نے چھتیس ارب اور سیپکو نے چالیس ارب روپے وصول کرنے ہیں ۔

(جاری ہے)

وزارت پانی بجلی کے مطابق نیلم جہلم پن بجلی منصوبے سے اگلے سال مارچ تک بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی ‘حکومت اس منصوبے کی بروقت تکمیل پر توجہ دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کیلئے اراضی کے حصول کا عمل جاری ہے۔ پٹن پن بجلی منصوبہ ا1939ایکڑ اراضی پر تعمیر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اکھوڑی ڈیم پر کام سندھ اورخیبرپختونخواء میں اتفاق رائے کے بعد شروع کیاجائیگا۔نیشنل ہیلتھ سروسزکے پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹردرشن نے کہاکہ اسلام آباد کے نجی ہسپتالوں اورڈاکٹروں کی فیس باضابطہ بنانے کیلئے فیڈرل ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جا رہی ہے۔

نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کے پارلیمانی سیکرٹری رجب علی بلوچ نے ایوان کو بتایا کہ ملک میں زرعی اصلاحات متعارف کرانے کیلئے حکومت کسی تجویز پر غور نہیں کر رہی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس خوراک کے وافر ذخائر موجود ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں عابد شیر علی نے کہا کہ حکومت توانائی کے متعدد منصوبوں پر کام کر رہی ہے اور دو ہزار اٹھارہ کے اختتام تک ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ان میں سے چھتیس سو میگاواٹ کے منصوبے ایل این جی پر مبنی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے بہتر انتظامات کے باعث لوڈشیڈنگ ماضی کے اٹھارہ گھنٹوں کے مقابلے میں کم ہو کر چھ گھنٹے ہو گئی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کوئلے سے چلنے والے توانائی کے منصوبوں کیلئے ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لیا ہے اور ان منصوبوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق شروع کیاجائیگا۔

متعلقہ عنوان :