میرچاکررندیونیورسٹی کانام تبدیل کرکے بلوچ اورپشتون قوم میں سازش کے تحت خلیج پیداکی جارہی ہے،میرعامررند

میرچاکررندکی خدمات صوبے کے ہرفردکے لئے مشعل راہ ہیں، ان کے نام سے منسوب جامعہ کے نام کی تبدیلی کی بلوچستان کاہرفردمخالفت کرتاہے سازشیں بلوچ اورپشتون قوم کوجدانہیں کرسکتیں، خصوصی گفتگو

جمعہ 19 فروری 2016 22:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 فروری۔2016ء) بلوچستان اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ایکسائیز ریونیو کے چیئرمین میر عامر رند نے کہا ہے کہ میر چاکر رند یونیورسٹی کا نام تبدیل کرکے بلوچوں اور پشتونوں میں خلیج پیدا کر نے کی کوشش کی جا رہی ہے ایسی کسی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دینگے ’’آن لائن‘‘ سے گفتگو کر تے ہوئے میر عامر رند نے کہا کہ میر چاکر رند کی عظیم خدمات بلوچستان کے ہر فرد کیلئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہیں سبی وگردونواح میں بلوچ کلاسیکل ادب کی تخلیق وترویج ان ہی کی مرہون منت ہے اسی عظیم بلوچ ہستی کے نام سے منسو ب جامعہ کو غیر ضروری طور پر متنازعہ بنایا جا رہا ہے اور کوئی بھی بلوچ فرزند جامعہ کے نام کی تبدیلی کے حق میں نہیں انہوں نے کہا کہ بلوچ اورپشتون صوبے میں مثالی بھائی چارے کے ماحول میں رہ رہے ہیں اور ہر غم وخوشی میں ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ رہے ہیں ایسی سازشیں بلوچ اور پشتون اقوام کے علیحدہ نہیں کرسکتی اور دونوں پر اور اقوام ایسی ہر سازش کو ناکام بنا دینگے انہوں نے کہا کہ چاکر اعظم جیسی عظیم بلوچ ادبی ہستی کے نام سے منسوب یونیورسٹی ہر حال میں ان ہی کے نام سے بنے گی اور بلوچ قوم کا کوئی بھی فرد اس معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

متعلقہ عنوان :