سندھ میں احتساب ہوسکتا ہے تو پنجاب کو سینہ تان کر کہنا چاہیے کہ آوٴ ہمارا بھی احتساب کرو‘دودھ میں دھلے ہوئے افراد نیب سے کیوں پریشان ہیں‘ نیب میں کسی بزنس مین کو دو گھنٹے بٹھانے پرحکومت کا شور مچانا درست نہیں‘بے قصورہوکر بھی عدالتوں کا سامنا کیا، پیپلز پارٹی نے سندھ میں رینجرزاور نیب سے مکمل تعاون کیا‘پاکستان کا پٹھان کوٹ واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ‘ایف آئی اے درج کرنا حکومت کی کمزوری ہے،پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی گوجرانوالہ میں میڈیا سے بات چیت

جمعہ 19 فروری 2016 23:57

گوجرانوالہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19فروری۔2016ء) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ اگر سندھ میں احتساب ہوسکتا ہے تو پنجاب کو سینہ تان کر کہنا چاہیے کہ آوٴ ہمارا بھی احتساب کرو‘دودھ میں دھلے ہوئے افراد نیب سے کیوں پریشان ہیں‘ نیب میں کسی بزنس مین کو دو گھنٹے بٹھانے پرحکومت کا شور مچانا درست نہیں‘بے قصورہوکر بھی عدالتوں کا سامنا کیا، پیپلز پارٹی نے سندھ میں رینجرزاور نیب سے مکمل تعاون کیا‘پاکستان کا پٹھان کوٹ واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ‘ایف آئی اے درج کرنا حکومت کی کمزوری ہے۔

وہ جمعہ کو یہاں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہم نے بے قصورہوکر بھی عدالتوں کا سامنا کیا، پیپلز پارٹی نے سندھ میں رینجرزاور نیب سے مکمل تعاون کیا، پنجاب حکومت کو بھی چاہیے کہ نیب کے ساتھ تعاون کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر سندھ میں احتساب ہوسکتا ہے تو پنجاب کو سینہ تان کر کہنا چاہئیے کہ آوٴ ہمارا احتساب کرو، پیپلز پارٹی کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی نیب کا سامنا کیا تھا لیکن ہم نے شور نہیں مچایا تھا تو اب نیب میں کسی بزنس مین کو دو گھنٹے بٹھانے پرحکومت کا شور مچانا درست نہیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ احتساب ہر شخص کا ہونا چاہیے دودھ میں دھلے ہوئے افراد نیب سے کیوں پریشان ہیں؟۔ سابق وزیر اعظم نے پٹھان کوٹ کے واقعہ کی ایف آئی آر کے اندراج پر کہا کہ ایف آئی اے درج کرنا حکومت پاکستان کی کمزوری ہے۔ پاکستان کا پٹھان کوٹ واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے