حکومت کراچی سمیت ملک بھر میں قانون کی حکمرانی کے قیام کے لئے پر عزم ہے ، پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کے باعث دشمن پسپا ہو چکے ہیں، ملک میں امن واستحکام کا سورج تیزی سے طلوع ہو رہا ہے ،دہشت گردوں کو اﷲ نے گمراہ کردیا ہے،جسے اﷲ گمراہ کر دیتا ہے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا، ایسے لوگوں کا واحد علاج انہیں کیفر کر دار تک پہنچانا ہے ، ، دشمن سکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت عبادتگاہوں کو بھی نشانہ بنا تے ہیں ، طالب علم دشمن کے سامنے چٹان کی طرح کھڑے ہیں، نوجوان قوم کا مستقبل ہیں اس لئے ان لوگوں کی باتوں میں نہ آئیں جو ہر معاملے میں کیڑے نکالتے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے یہ منصوبہ محض سڑکوں کے ایک وسیع جال پرمشتمل نہیں بلکہ وسیع البنیاد ترقیاتی منصوبہ ہے

صدر مملکت ممنون حسین کاجناح کنونشن سنٹر میں سرحد یونیورسٹی کے بارہویں کانووکیشن سے خطاب

ہفتہ 20 فروری 2016 19:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 فروری۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ حکومت کراچی سمیت ملک بھر میں قانون کی حکمرانی کے قیام کے لئے پر عزم ہے ، پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کے باعث دشمن پسپا ہو چکے ہیں، ملک میں امن واستحکام کا سورج تیزی سے طلوع ہو رہا ہے ،دہشت گردوں کو اﷲ نے گمراہ کردیا ہے،جسے اﷲ گمراہ کر دیتا ہے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا، ایسے لوگوں کا واحد علاج انہیں کیفر کر دار تک پہنچانا ہے ، سرحد یونیورسٹی کو تعلیمی سرگرمیاں فاٹا تک بڑھانے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور اس منصوبے پر جلد از جلد عمل کیا جائے تاکہ فاٹا کے بچے بھی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو سکیں، دشمن سکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت عبادتگاہوں کو بھی نشانہ بنا تے ہیں لیکن طالب علم دشمن کے سامنے چٹان کی طرح کھڑے ہیں، نوجوان قوم کا مستقبل ہیں اس لئے ان لوگوں کی باتوں میں نہ آئیں جو ہر معاملے میں کیڑے نکالتے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے یہ منصوبہ محض سڑکوں کے ایک وسیع جال پرمشتمل نہیں بلکہ وسیع البنیاد ترقیاتی منصوبہ ہے،وہ ہفتہ کو یہاں جناح کنونشن سنٹر میں سرحد یونیورسٹی کے بارہویں کانووکیشن سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ہوئر ایجوکیشن کمیشن کے چئیرمین ڈاکٹر مختار احمد،سرحد یونیورسٹی کے چانسلر محمد ریاض کریم، وائس چانسلر ڈاکٹر سلیم الرحمن نے بھی اظہار خیال کیا،صدر مملکت نے 450طلباء کو ڈگریاں اور 24طلباء کو طلائی تمغے دیے ، ڈگری حاصل کرنے والے طلباء میں5 پی ایچ ڈی،12 ایم ایس و ایم فل، 128ماسٹر اور 306بیچلرز کی ڈگریاں شامل تھیں,یونیورسٹی کے وائس چانسلر محمد ریاض کریم نے صدر پاکستان کو یونیورسٹی کا نشان اور کتب کا تحفہ پیش کیا،صدرمملکت ممنون حسین نے کہا کہ ترقی وخوشحالی کا واحد زینہ صرف تعلیم ہے، کسی بھی ملک کی ترقی کا انحصار اس کی شرح تعلیم پر ہوتا ہے۔

آج ہم جس سنگین صورتحال سے گزر رہے ہیں اس کی واحد وجہ یہ ہے کہ ماضی میں تعلیم کی اہمیت کو نظر اندازکیا گیا اور اسے وہ اہمیت نہیں دی گئی جس کا یہ شعبہ متقاضی تھا، انہوں نے کہا کہ پاکستان صنعت معیشت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ایک نئے دور میں قدم رکھنے جارہا ہے۔ بدلے ہوئے حالات میں اگر قوم عہد نو کے تقاضوں کے تقاضوں سے قدم ملا کر چلتی رہی تو اس کے نتیجے میں ترقی اور خوش حالی قوم کا مقدر بن جائے گی۔

صدر مملکت نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں پاکستان کے بہترین محل وقوع سے فائدہ نہیں اٹھایا گیا جس کے نتیجے میں ملک ترقی نہ کرسکا۔لیکن یہ امر باعث مسرت ہے کہ اب یہ معاملہ قومی ترجیحات میں شامل ہو چکا ہے اور اس پر تیز رفتاری سے کام جاری ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گردوں کو اﷲ نے گمراہ کردیا ہے،جسے اﷲ گمراہ کر دیتا ہے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا، ایسے لوگوں کا واحد علاج انہیں کیفر کر دار تک پہنچانا ہے ، دشمن سکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت عبادتگاہوں کو بھی نشانہ بنا تے ہیں،خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں میں بدترین دہشت گردی کے باوجود یہاں کے بہادر عوام چٹان کی طرح ڈٹے رہے۔

پاک فوج ، عوام اور قومی سلامتی کے اداروں کی ان قربانیوں کی وجہ سے دشمن پسپا ہو چکا ہے اور ملک میں امن و امان کا سورج طلوع ہورہا ہے اور دہشت گردی دم توڑ رہی ہے۔ انھوں نے سرحد یونیورسٹی کے فاصلاتی تعلیم کے پروگرام کو قبائلی علاقوں تک فوری طور پر وسعت دینے کی ہدایت کی۔صدرمملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے یہ منصوبہ محض سڑکوں کے ایک وسیع جال پر ہی مشتمل نہیں بلکہ یہ ایک وسیع البنیاد ترقیاتی منصوبہ ہے،جس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے سائنس ٹیکنالوجی ، زرعی تحقیق، مواصلات، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اقتصادی علوم میں مہارت حاصل کرنی ہوگی تاکہ اقتصادی راہداری اور گوادر پورٹ فعال ہونے کے بعد مختلف شعبوں کے ماہرین کے لئے ہمیں غیروں کی طرف نہ دیکھنا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اس سلسلے ہونے والا پروپیگنڈہ حقیقت پر مبنی نہیں،توانائی بحران کے خاتمے کے لئے بھی پانی، گیس ،کوئلے ، سولر اور ونڈ انرجی کے منصوبوں پر کام جاری ہے اور سال 2018 ء کے آخر تک ملک سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی، نوجوان ملکی ترقی کے منصوبوں کی تکمیل میں حکومت کا ساتھ دیں کیونکہ اس سے ہزاروں افراد کو روز گار ملے گا اور ملکی معیشت کو دوبارہ مضبوط کیا جائے گا۔