حکمران معاشی ،سماجی اور سیاسی ناانصافیوں سے انسانیت کی تذلیل کررہے ہیں‘حکمرانوں کا طرز حکمرانی بادشاہوں جیسا ہے،خاندانی جمہوریت کے محافظ سرکاری افسران کو ذاتی ملازم سمجھتے ہیں‘موجودہ حکومت میں معاشی انصاف کی صورتحال یہ ہے کہ لوگ دو وقت کی روٹی کیلئے ترس رہے ہیں‘شہداء ماڈل ٹاؤن آرمی چیف، چیف جسٹس اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے انصاف مانگتے ہیں‘نا اہل حکمرانوں نے عوام کوپسماندگی،غربت اور بد امنی میں دھکیل رکھا ہے

فرح ناز اورافنان بابر اور دیگر کا عوامی تحریک ویمن ونگ کے زیر اہتمام سماجی انصاف کے عالمی دن پر تقریب سے خطاب

ہفتہ 20 فروری 2016 21:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 فروری۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ کے زیر اہتمام سماجی انصاف کے عالمی دن کے موقع پر مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں تقریب کا اہتمام کیا گیا،تقریب کی صدارت منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے کی جبکہ عوامی تحریک ویمن ونگ کی سیکرٹری جنرل افنان بابر ،سیکرٹری انفارمیشن عائشہ مبشر ،زینب ارشد، انیلہ الیاس اور گلشن ارشاد نے بھی تقریب سے خطاب کیا،مرکزی صدر منہاج القرآن ویمن لیگ فرح ناز نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ملک میں جاگیردارانہ ذہنیت اور سرمایہ دارانہ اقدار مسلط ہیں جنہوں نے عوام کو پسماندگی، غربت اور بدامنی میں دھکیل رکھا ہے،موجودہ حکومت کا طرز حکمرانی بادشاہوں جیسا ہے،خاندانی جمہوریت کے محافظ سرکاری افسران کو ذاتی ملازم سمجھتے ہیں،حکمران ملک کو ترقی دینے کی بجائے اپنے خاندان کو ترقی دے رہے ہیں،اپنی نسلوں کو طاقتور کررہے ہیں، ان حکمرانوں کے ایجنڈے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں جو عوامی مسائل کو حل کر سکے،موجودہ حکومت میں معاشی انصاف کی صورتحال یہ ہے کہ لوگ دو وقت کی روٹی کیلئے ترس رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

سانحہ ماڈل ٹاؤن ،سانحہ فیصل آباد، سانحہ پی آئی اے ،نابیناؤں اور اساتذہ پر لاٹھی چارج ،سماجی ناانصافیوں کا ذکرتے ہوئے ہوئے آنکھیں نم ہو جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمران معاشی اور سیاسی ناانصافیوں سے انسانیت کی تذلیل کررہے ہیں، افنان بابر نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام معاشی انصاف، سیاسی انصاف اور سماجی انصاف کو ترس رہے ہیں ، ماڈل ٹاؤن میں 14 بے گناہوں کو اور 100افراد کوشدید زخمی کرنے والے قاتل آزاد گھوم رہے ہیں، اس ملک میں طاقتور کیلئے انصاف اور ہے اور غریب کیلئے انصاف اور ہے،عوام دشمن حکمرانوں کی وجہ سے تین کروڑ سے زائد بچے سخت مشقت کرتے ہیں،تھر میں سینکڑوں معصوم جانیں موت کی آغوش میں چلی گئی ہیں،تین فیصد جاگیردار اور سرمایہ دار طبقہ نے 97 فیصد عوام کے حقوق چھین رکھے ہیں، مہنگائی کا جن جبڑے کھول کر عوام کو نگل رہا ہے، دہشتگردی، لوڈشیڈنگ، بیروزگاری کے عذاب نے عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے،انہوں نے کہا کہ ملک میں اعلیٰ عدالت ،قانون ،عدل و انصاف اور آئین کی پاسداری نہیں ہے،انسان کا خون پانی کی طرح ارزاں ہے،اپنے حق کیلئے نکلنے والے پی آئی اے ملازمین کو گولیاں مار دی جاتی ہیں،19 کروڑ عوام کے حقوق کیلئے نکلنے والوں کو بے دردی سے شہید کر دیا جاتا ہے،حکمران عوام کے مقدر سے کھیل رہے ہیں،ان کا مشن صرف لوٹ مار ہے،حکمران دہشتگردوں کا سیاسی چہرہ ہیں، 14 جون کو پولیس کی وردیوں میں حکومتی دہشتگردوں نے عوامی تحریک کے نہتے کارکنوں کے خون سے ہولی کھیلی، سانحہ ماڈل ٹاؤن ریاستی دہشتگردی اور عوامی تحریک کے کارکنوں کی جوانمردی کی انتہا ہے،پرامن نہتے مرد ،خواتین اور معصوم بچوں پر سیدھی فائرنگ کر کے جلیانوالہ باغ اور اسرائیلی فوج کے مظالم کو شرمندہ کیا گیا،بربریت کی انتہا تھی کہ شہید ہونے والوں کے باپ بیٹے اور بھائی اپنے پیاروں کو آخری دیدار بھی نہ کر سکے،آج سماجی انصاف کے عالمی دن شہداء ماڈل ٹاؤن آرمی چیف، چیف جسٹس اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے انصاف مانگتے ہیں اور تاجروں ،وکلاء سیاسی جماعتوں ،صحافیوں اور دیگر مکتبہ فکر سے شہدائے ماڈل ٹاؤن کیلئے عملی حمایت کی اپیل کرتے ہیں۔