وفاقی حکومت کا مردم شماری پر صوبوں کے تحفظات دور کرنے کا فیصلہ

اتوار 21 فروری 2016 15:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 فروری۔2016ء وفاقی حکومت نے مردم شماری پر صوبوں کے تحفظات دور کرنے کا فیصلہ کر لیا جبکہ مردم شماری کرانے کے حوالے سے سندھ سمیت بعض صوبوں کے تحفظات کی وجہ سے اس میں تاخیر ہونے کا امکان ہے ۔ ملک میں ہونے والی چھٹی مردم شماری میں بلوچستان کے بعد سندھ نے خیبرپختونخوا بھی مردم شماری منصوبہ جو کہ 23 فروری کو پیش کیا جانا ہے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق کا حق بنتا ہے کہ وہ اس حوالے سے تمام صوبوں کو اعتما د میں لے ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت کی جانب سے رواں ہفتے صوبوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیاہے ۔

(جاری ہے)

1998 کی مردم شماری کے مطابق پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا ساتواں بڑاق ملک تھا اور ورلڈ بنک کی رپورٹ کے 2012 میں تیار کی گئی تھی کے مطابق پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک تھا عالمی دنیا کی مختلف رپورٹس کے مطابق پاکستان اسلامی دنیا میں واحد ملک ہے جس کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے پاکستان میں حکومت کو جب بھی ضرورت پڑی ہے تو بی آئی ایس پی کا ڈیٹا استعمال کیا ہے سینئر تجربہ کار کے مطابق دنیا میں ترقی پذیر ممالک اور ترقی یافتہ ممالک ہر دس سال بعد اپنی آبادی کا ڈیٹا اکٹھا کرتی رہی ہیں لیکن پاکستان میں 18 سال بعد اٹھائے جانے والے قدم پر صوبوں کے تحفظات نے معاملے کو کٹھائی میں ڈال دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :