الیکشن کمیشن سندھ حکومت کے دھاندلی کے جرم میں برابرکا شریک ہے، یہ جمہوریت نہیں بلکہ جمہوریت کی آڑ لے کر مارشل لاء نافذ کیا جاچکا ہے،گریینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے رہنماوں لیاقت جتوئی اور غوث علی شاہ و دیگر کی مشترکہ پریس کانفرنس،گریینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کاپی ایس 23 اور پی ایس 76 میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان

اتوار 21 فروری 2016 18:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21فروری۔2016ء) گریینڈ ڈیمو کریٹک الائنس میں شامل جماعتوں نے الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سندھ کے د و صوبائی حلقوں پی ایس 23 اور پی ایس 76 میں ہونے والے انتخابات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن سندھ حکومت کے دھاندلی کے جرم میں برابرکا شریک ہے ،اس موقع پر مسرور جتوئی اوراحسان جتوئی نے کاغذات نامزدگی پھاڑ دئیے، اتوار کو سابق وزیر اعلیٰ سندھ اور سندھ ڈیمو کریٹک الائنس کے رہنماء لیاقت جتوئی کی رہائش گاہ پر اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ سندھ اور سابق وزیر دفاع سید غوث علی شاہ نے کہا کہ اگر عوام کو انصاف نہیں ملا تو پھر عوام سڑکوں کی راہ لیں گے،سید غوث علی شاہ نے مزید کہا کہ 2013 کے انتخا بات میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف میں نے الیکشن ٹریبونل سے رجوع کیا اورجب فیصلہ میرے حق میں آیا تو الیکشن کمیشن میں سندھ کے ممبر روشن عیسانی نے میری فائل غائب کردی اور مجھے حلق اٹھانے سے محروم رکھا گیا،لیاقت جتوئی نے جنرل راحیل شریف سے اپیل کی کہ وہ ملک میں بڑھتی ہوئی کرپشن ،مہنگائی اورکرپشن کی روک تھام کے لئے اپنا کردار ادا کریں،مسرور جتوئی نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو بار بار درخواستیں دینے کے بعد شنوائی نہیں ہوئی ایسے لیکشن کا بائیکاٹ کرتے ہیں ،عرفان اللہ مروت نے کہا کہ پیپلزپارٹی آج مردم شماری پر چرلا رہی ہے،اپنے دور میں انہوں نے مردم شماری کیوں نہیں کرائی،میرے کیس سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے ،کیس کی سماعت ہوئی چاہئیے چاہے فیصلہ میرے حق میں آئے یا میرے خلاف آئے،عرفان اللہ مروت نے مزید کہا کہ سندھ حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیاان مک مکا ہوچکا ہے اور اب جو معاہدہ ہونے جا رہا ہے اس کے تحت ایم کیو ایم کو بلدیات کے وزارت دی جائے گی ،تاکہ وہ واٹر بورڈ اور کے ایم سی میں اپنے مقاصد حاصل کرسکیں،ارباب زکا اللہ ودیگر نے خطاب کیا،لیاقت جتوئی نے مزید کہا کہ سندھ میں کرپشن کی انتہاء کردی گئی ہے ،شرجیل انعام میمن ،مصطفی میمن اور اویس مظفر ٹپی کھرب پتی بن گئے ہیں،یہ کیسی جمہوریت ہے اور کونسا انصاف ہے،انہوں نے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نیب کے اختیار ختم کئیے جارہے ہیں جو عوام کو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ ملک میں الیکشن کمیشن نام کی کوئی چیز نہیں ہے،الیکشن کمیشن وہی کچھ کرتا ہے جو سندھ گورنمنٹ چاہتی ہے،2013 کے انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقے233 سے میں نے69 ہزار ووٹ لئے،لیکن اس کے باوجود مجھے کامیاب نہیں ہونے دیا گیا اور ٹھپہ مافیا نے موقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا،انہوں نے کہا کہ بائیو میٹرک طریقے سے انتخابات کیوں نہیں ہوسکتے،جبکہ دیگر شعبو میں بائی میٹرک کا نظام متعارف کرایا جاچکا ہے،مسرور جتوئی نے کہا کہ 1990 سے ہم اس حلقے میں انتخابات میں حصہ لے کر کامیابی حاصل کرتے رہے ہیں اور6مرتبہ اس حلقے پرپیپلزپارٹی کے مقابلے میں اپوزیشن ہی کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں اور اب بھی اگر فوج کو پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر رکھ کر انتخابات کرائے جائیں تو ہماری کامیابی یقینی ہے،ہمیں عدالتی ڈی آر او آر او اور اے آر او قبول ہیں،حکومت کے مقرر کردہ انتخابی عملے پر یقین نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ سندھ میں دیگر انتخابی عملے کے افراد کو وفاق یا دیگر صوبوں سے لاکر تعینات کیا جائے،انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر کسی الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت کے ماتحت انتخابات کرائے گئے تو2018 میں بھی صاف شفاف انتخابات نہیں ہوں گے،انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت نہیں ہے،بلکہ جمہوریت کی آڑ لے کر مارشل لاء نافذ کیا جاچکا ہے،شہریار مہر نے کہا کہ سندھ کی صورتحال دیگر صوبوں سے مختلف ہے،یہاں کی اسمبلی کو ذاتی مفاد کے لئے استعمال کیا جارہا ہے،سندھ حکومت کا ایک ہی ایجنڈہ کرپشن ہے،انہوں نے کہا کہ ہمیں وفاقی حکومت سے بھی تحفظات ہیں ،وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کو صوبے سندھ کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئیے،انہوں نے کہا کہ نیب کو بااختیار ہونا چاہئیے اور اس کے اختیار میں کوئی قد غن قبول نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ جب تک روشن عیسانی الیکشن کمیشن میں سندھ کے ممبر کی حیثیت سے موجود ہے،ہمیں انصاف کی کوئی توقع نہیں،ارباب زکا اللہ نے کہا کہ ایسے انتخابات کا کیا فائدہ جس میں مخصوص پارٹی کو فری ہینڈ دیا جائے اور مخالف امیدوار کے ہاتھ باندھ دئیے جائیں یہ عمل سلیکشن تو ہوسکتا ہے ،لین الیکشن تو نہیں۔