عمران فاروق قتل کیس، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان رابطے دوبارہ بحال ، پاکستان میں گرفتار ملزموں کو برطانیہ کے حوالے کرنے پر بات چیت ہوگی پاکستان چاہتا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے ، پاکستان کی طرف سے سکاٹ لینڈ یارڈ کو ملزموں سے تفتیش کے لئے رسائی دینے کا مقصد قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا تھا، سکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے ملزموں کی حوالگی کا مطالبہ سامنے نہ آنے کے باعث پاکستان میں مقدمہ درج کیا گیا،ذرائع وزارت داخلہ

اتوار 21 فروری 2016 23:54

عمران فاروق قتل کیس، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان رابطے دوبارہ بحال ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21فروری۔2016ء) ایم کیو ایم کے رہنما عمران فاروق قتل کیس میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان رابطے دوبارہ بحال ہوگئے ، پاکستان میں گرفتار ملزموں کو برطانیہ کے حوالے کرنے پر بات چیت ہوگی پاکستان چاہتا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے ، پاکستان کی طرف سے سکاٹ لینڈ یارڈ کو ملزموں سے تفتیش کے لئے رسائی دینے کا مقصد قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا تھا۔

لیکن سکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے ملزموں کی حوالگی کا مطالبہ سامنے نہ آنے کے باعث پاکستان میں مقدمہ درج کیا گیا۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق عمران فاروق قتل کیس میں معظم علی کے خلاف برطانوی سکاٹ لینڈ یارڈ اور ایف آئی اے کے پاس کیس سے متعلق ٹھوس شواہد موجود ہیں ۔

(جاری ہے)

شواہد کی روشنی میں ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا۔ ذرائع کے مطابق عمران فاروق قتل کیس کے دیگر تین ملزم برطانیہ میں مقیم ہیں ایف آئی اے کو ان ملزموں سے تفتیش میں مشکلات درپیش ہونگی اس لئے پاکستان کی کوشش ہوگی کہ تمام ملزموں کا ٹرائل برطانیہ میں ہی ہو۔

وزارت داخلہ ذرائع کے مطابق پاکستان میں عمران فاروق قتل کیس کی ایف آئی آر برطانیہ کی جانب سے ملزمان کی حوالگی کا مطالبہ نہ کرنے کے بعد درج کیا گیا ، ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کو مرکزی ملزم معظم کے خلاف ٹھوس دستاویزی شواہد مل گئے ہیں جن میں رقوم کی منتقلی ،برطانیہ جانے کے لئے ویزہ سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی جیسے شواہد شامل ہیں ۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ عمران فاروق قتل کا مقدمہ پاکستان کی بجائے برطانیہ میں چلانے کی خواہشمند ہے جس کے لئے اسکارٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے رابطہ کر لیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ملزم معظم علی کیس کا اہم اور مرکزی کردار ہے جس نے عمران فاروق کے قاتلوں کو پیسے اور تمام سہولیات فراہم کیں، معظم علی نے دونوں قاتلوں کے اکاوٴنٹ میں 6، 6 ہزار پاوٴنڈ منتقل کئے۔

ذرائع کے مطابق عمران فاروق قتل کیس میں مرکزی ملزم سمیت تین ملزمان کو 90روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا گیا تھا اس دوران 90روز پورے ہونے کے بعد اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے ملزمان کی حوالگی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا تھاجس کے بعد ملزمان کو مزید حراست میں رکھنے کے لئے کوئی قانونی جواز باقی نہیں رہا تھا جس پر وزارت داخلہ نے عمران فاروق قتل کا مقدمہ پاکستان میں درج کرنے کا فیصلہ کیا ۔ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کو اب عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے ٹھوس شواہد مل گئے ہیں جس کی بنیاد پر گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ برطانیہ میں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔