این اے کمیٹی داخلہ نے اسلام آبادلوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2015 منظور کر لیا

بل کی حمایت میں سات مخالفت میں چھ ووٹ آئے،اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کاڈپٹی میئرز کی تعداد پربھی اعتراض

منگل 23 فروری 2016 22:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے اسلام آبادلوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2015 منظور کر لیا ہے ۔بل کی حمایت میں سات جب کہ مخالفت میں چھ ووٹ آئے،اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے ڈپٹی میئرز کی تعداد پربھی اعتراض کیاممبران کا کہناتھاکہ اگر اسلام آباد کو دو کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے تو ڈپٹی میئرکی تعداد بھی دو ہونی چاہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین رانا شمیم اختر کی زیر صدارت گزشتہ روز ہوا۔اجلاس میں کمیٹی ممبران ایم کیو ایم کے آصف حسنین ،پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی ،نعیمہ کشور ،عارف خان ،شیر اکبر خان ،نواب یوسف تالپور ،رحمان شیخ ،محمد نعمان ،ڈی جی پاسپورٹ امیگریشن عثمان باجوہ ،ایڈیشنل سیکرٹری چوہدری اصغر ،نادرا ،ضلعی انتظامیہ ،وزارت داخلہ اور ایف آئی اے حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے اسلام آبادلوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2015 منظور کر لیا ہے ۔بل کی حمایت میں سات ممبران نے جب کہ مخالفت میں چھ ووٹ دئیے گئے ۔اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے میئر کی تعداد پربھی اعتراض کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے ر ہنماء عارف علوی کا کہناتھاکہ اگر اسلام آباد کو دو کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے تو ڈپٹی میئرکی تعداد بھی دو ہونے چاہے۔

اجلاس میں بتایاگیاکہ تعلیمی اداروں اور میڈیا ہاؤسز کو لائسنس جاری کرنے کی پالیسی تاحال نہیں بنائی گئی ۔عارف خان کا کہناتھاکہ فاٹا سمیت دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے ممبران بھی اسلحہ لائنس سے محروم ہیں وزارت داخلہ جلد پالیسی بنائے تاکہ ممبران سہولت سے فائدہ اٹھاسکیں ۔جس پر وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکرٹری کا کہناتھا کہ پالیسی کے بارے میں وزیرداخلہ ہی بتا سکتے ہیں تاہم پالیسی پر کام ہورہاہے جو جلد مکمل ہو جائے گا جس کے بعد میڈیا ہاؤسز اورپارلیمنٹرین کو بھی لائنس دئیے جائیں گے ۔

ارکان کمیٹی کا کہناتھاکہ وزیرداخلہ کو بھی کسی اجلاس میں بلا لیا جائے تاکہ ہم بھی زیارت کر لیں۔اگر کمیٹی چیئرمین کے پر نہ جلیں تو ایڈیشنل سیکرٹری کے بیان کی بنا پر انہیں بلا لیں گے۔ارکان کمیٹی کامزید کہناتھاکہ 27 اجلاسوں میں سے وزیرداخلہ صرف ایک اجلاس میں آئے ہیں آئندہ اجلاس میں انہیں بلایاجائے ۔ نعیمہ کشور کاکہناتھاکہ ملائشیا میں پاسپورٹ گم ہونے کی صورت میں کوئی طریقہ کار نہیں ہے پاکستانیوں کو شدید مسائل کا سامنا ہے سفارت خانے کی جانب سے پاسپورٹ گم ہونے پر ایک سلپ دے کر پاکستانی واپسی کا پروانہ جاری کردیاجاتاہے ۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء عارف علوی کا کہناتھاکہ چند ممالک میں سفارت خانے کی جانب سے رشوت طلب کرنے پر لوگ سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں جو پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے وزارت داخلہ کو اس امر پر سخت ایکشن لینے کی ضرورت ہے جبکہ دیگرممبران نے ڈبل شناختی کارڈز اور ڈبل پاسپورٹ کے حوالے سے بھی نرمی کرنے کی بات کی گئی اور وزارت سے وضاحت طلب کی گئی جس پر ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن عثمان باجوہ نے بتایاکہ انسانی سمگلروں کے ہاتھوں باہر جانے والے لوگ یورپ میں اپنا پاسپورٹ گم کردیتے ہیں جس پر یورپ میں پابندی کردی گئی ہے اور لوگوں کو نئے پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے مشکل آتی ہے دیگر کیسز میں سفارت خانہ لوگوں کی مدد کررہاہے جبکہ ڈبل پاسپورٹ رکھنے والوں کی تعداد 6ہزار ہے جن کو نئی پالیسی کے تحت ایک سال میں درستگی کرنے کے لیے کام جاری ہے تاہم حتمی فیصلہ وزیرد اخلہ نے کرناہے

متعلقہ عنوان :