آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حوالے سے آصف علی زرداری کا بیان کہاں سے آیا انکوائری کروائیں گے -قمرالزمان کائرہ

Zeeshan Haider ذیشان حیدر بدھ 24 فروری 2016 22:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 فروری۔2016ء) سابق وفاقی وزیراطلاعات ونشریات اور پاکستان پیپلزپارٹی کے ترجمان قمرالزمان کائرہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حوالے سے آصف علی زرداری کا بیان کہاں سے آیا اس کی انکوائری کروائیں گے ‘گزشتہ روزقائدحزب اختلاف خورشید شاہ کے ساتھ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری اور پارٹی کا موقف ہے کہ ہم فوج کے ساتھ ہیں۔

جنرل راحیل شریف نے ملک اور فوج کے لیے اچھا نام کمایا۔ جنرل راحیل شریف کے فیصلے کو سب نے سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ احتساب صرف پیپلز پارٹی کا ہوتا ہے۔ رینجر کے کچھ اختیارات سے تجاوز کرنے کی نشاندہی کی جس پر ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔ پنجاب میں صرف اشارہ ہوا تو وزیراعلیٰ سمیت سب بول اٹھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے بھی اداروں کے مفلوج ہونے کی بات کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) قانون سے ماورا ہے۔ گھر جانا اور عدالت سے قتل ہونا بھی ہمارے لئے ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کائرہ نے کہا کہ مبینہ بیان سے پارٹی کو نقصان ہوا،آصف زرداری اس وقت امریکہ میں ہیں ان سے رابطہ کر کے جواب دیں گے، بیان کی تحقیقات کا نہیں کہا تھا یہ کہا تھا کہ دیکھیں گے کہاں سے آیا۔انہوں نے کہا کہ بیان کے مندرجات تو ٹھیک،مگر آیا کہاں سے ہم دیکھیں گے۔

قمر زمان کائرہ کہتے ہیں کہ ایسے قیاس آرائیوں پر مبنی بیانات کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔پیپلز پارٹی کی سینئر قیادت کی پریس کانفرنس میں جب قائدحزب اختلاف خورشیدعلی شاہ سے سابق صدر زرداری کے بیان کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے قمر زمان کائرہ سے جواب دینے کا کہا۔ آصف زرداری کا بیان پیپلز پارٹی کے لیے نہ صرف مبینہ ہو گیا بلکہ قیاس آرائیوں پر مبنی قرار پایا،پیپلز پارٹی کو آصف زرداری سے منسوب بیان کے فوج سے متعلق پہلے حصے پر تو کوئی اعتراض نہیں مگر آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ کے معاملے پر جواب گول مول ہے۔

زرداری اور پارٹی کا موقف ہے کہ ہم فوج کے ساتھ ہیں،پہلا حصہ تو ٹھیک ہے۔آصف زرداری کا بیان اصلی ہے یا نقلی، کیا کوئی تحقیقات ہوں گی۔ اس سوال پر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم دیکھیں گے۔پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان کا کہنا ہے کہ ان کی آصف زرداری سے بات ہوئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کوئی بات نہیں کی