پیپلزپارٹی سمجھتی ہے آرمی چیف دہشت گردی کے خلاف اچھی حکمت عملی کے ساتھ جنگ لڑ رہے ہیں ، آصف زرداری نے ان کی ریٹائرمنٹ کے بارے بیان نہیں دیا، میثاق جمہوریت کی بدولت ہی موجودہ جمہوری نظام اور نوازشریف کی حکومت کا وجود قائم ہے ، نواز لیگ جب چاہتی ہے میثاق جمہوریت کی بات کرتی ہے ،جب چاہتی اس کی نفی کر دیتی ہے،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ، پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات قمر زمان کائرہ اور رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ کی نیشنل پریس کلب کے لئے 50 لاکھ روپے فنڈ کا چیک دینے کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات چیت

بدھ 24 فروری 2016 23:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ، پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات قمر زمان کائرہ اور رکن قومی اسمبلی سیدہ نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی یہ سمجھتی ہے کہ آرمی چیف راحیل شریف دہشت گردی کے خلاف اچھی حکمت عملی کے ساتھ جنگ لڑ رہے ہیں ، آصف علی زرداری نے ان کی ریٹائرمنٹ کے بارے بیان نہیں دیا، میثاق جمہوریت کی بدولت ہی موجودہ جمہوری نظام اور میاں نوازشریف کی حکومت کا وجود قائم ہے۔

نواز لگی جب چاہتی ہے میثاق جمہوریت کی بات کرتی ہے جب چاہتی اس کی نفی کر دیتی ہے۔ وہ بدھ کو یہاں نیشنل پریس کلب کے لئے سندھ حکومت کی طرف سے 50 لاکھ روپے فنڈ کا چیک دینے کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں نیشنل پریس کلب پہنچنے پر صدر شکیل انجم، سیکرٹری عمران یعقوب ڈھلوں نے ان کا استقبال کیا اور انہیں خوش آمدید کہا۔

اس موقع پر نیشنل پریس کلب کی کابینہ کے تمام اراکین اور کثیر تعداد میں صحافی موجود تھے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ کسان ملک کی معیشت کو ترقی دیتا ہے۔ ہمارے دور میں ان کے دکھوں کا مداوا کیا گیا مگر موجودہ دور میں ان کے مسائل کو سمجھنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی اس لئے ان کے مسائل گھمبیر سے گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں۔

صحافی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک کا کسان بھوک سے تنگ آ کر احتجاج کر رہا ہے۔ تاجر سڑکوں پر ہیں، مزدور دھرنے دے رہے ہیں، صحافی ویج بورڈ کے لئے سراپا احتجاج ہیں مگر حکمرانوں کو کسی کی پروا نہیں۔ ایسے میں اپوزیشن رہنما یہ بیان جاری نہ کرے کہ پارلیمنٹ میں عوام کو مسائل کا حل نہیں مل رہا تو پھر بتاؤ کیا کیا جائے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ یہاں سچ بولنا مشکل ہے مگر میں وہی کہوں گا جو حقیقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی ادارے کے خلاف نہیں مگر پارلیمنٹ ایک مقدم اور بڑا ادارہ ہے۔ اس کو بھی بچانا چاہتے ہیں۔ حکومت کے ساتھ نہیں جمہوریت اور پارلیمنٹ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے قربانیاں دیں، پھانسیوں پر لٹکے، شہادتیں نوش کیں۔ آج بھی اس موقف پر قائم ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے اس موقع پر کہا کہ بلاول بھٹو پیپلزپارٹی کے چیئرمین ہیں اور ہمارے لیڈر ہیں، بھٹو کا خون ہیں، وہ ڈرنے والے یا گھبرانے والے نہیں۔

پنجاب سمیت پورے ملک میں جلسے بھی کریں گے جلوس بھی نکالیں گے۔ ہم غریب کی آواز ہیں یہ آواز دبے گی نہیں، بکے گی نہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے بیان میں جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے بارے کوئی بات نہیں اس حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ یہ بیان کہاں سے آیا۔ انہوں نے کہا کہ زرداری اور ہماری پوری جماعت اس بات کو مانتی ہے کہ راحیل شریف ایک منجھے ہوئے سپہ سالار ہیں۔

جنہوں نے دہشت گردی کے خلاف بہادری کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے ایک دلیرانہ حکمت عملی اختیار کی اور جنگ لڑ رہا ہے۔ ہم نے سوات میں دہشت گردی کی جنگ جیتی۔ اب بھی اس جنگ میں فوج کے شانہ بشانہ ہیں۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ میثاق جمہوریت کی بدولت ہی موجودہ جمہوری نظام اور میاں نوازشریف کی حکومت کا وجود قائم ہے۔ نواز لیگ جب چاہتی ہے میثاق جمہوریت کی بات کرتی ہے جب چاہتی اس کی نفی کر دیتی ہے۔ قبل ازیں رکن قومی اسمبلی سیدہ نفیسہ شاہ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ اور قمر زمان کائرہ نے سندھ حکومت کی طرف سے نیشنل پریس کلب کے لئے جاری کی گئی 50 لاکھ روپے کی رقم کا چیک کلب کے صدر شکیل انجم کے حوالے کیا۔