حکومت کاپاکستان ایئرویز لمیٹڈ کے نام سے نئی فضائی کمپنی بنانے کا باضابطہ اعلان

جمعرات 25 فروری 2016 16:26

حکومت کاپاکستان ایئرویز لمیٹڈ کے نام سے نئی فضائی کمپنی بنانے کا باضابطہ ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں حکومت نے پاکستان ایئرویز لمیٹڈ (پی اے ایل) کے نام سے نئی فضائی کمپنی بنانے بارے باضابطہ اعلان کردیا‘ وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے اپوزیشن کے مطالبے پر ایوان کو آگاہ کیا کہ پی آئی اے کی بحالی کی کوششوں اور اس کے 20 فیصد حصص کی نجکاری کی فروخت میں ناکامی کے بعد حکومت نے عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے پی اے ایل کے نام سے نئی فضائی کمپنی بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے‘ کمپنی کے قیام سے پی آئی اے کے لئے بھی صحت مند مقابلے کی فضا پیدا ہوگی ‘ نئی کمپنی میں تمام سٹاف کنٹریکٹ پر بھرتی ہوگا اور اس کے لئے طیارے ڈرائی لیز پر حاصل کئے جائیں گے‘ پی آئی اے کا کوئی طیارہ پی اے ایل کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو وزیر مملکت اپوزیشن ارکان کے نکتہ اعتراض پر ایوان کو نئی فضائی کمپنی کے قیام بارے اعتماد میں لے رہے تھے۔ اس موقع پر پی پی پی کے نوید قمر اور پی ٹی آئی کی شیریں مزاری نے وزیر مملکت کے پالیسی بیان کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ خدشہ ہے کہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری میں ناکامی کے بعد اسے تباہ کرنے پر تل گئی ہے۔ پی آئی اے کے طیارے اور منافع بخش روٹس نئی فضائی کمپنی کو دیکر پی آئی اے کو تباہ کرنے کا نیا طریقہ نکالا گیا ہے۔

قبل ازیں وزیر مملکت شیخ آفتاب نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پی آئی اے کا بڑا مقام تھا۔ پی آئی اے کی پرواز پر سفر کرنا قابل فخر سمجھا جاتا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ ادارہ انحطاط کا شکار ہوا‘ مس مینجمنٹ نے اس ادارے کو تباہ کیا‘ سابق دور میں کل 23طیارے تھے جن میں سے خراب ہونے والے طیاروں کے پرزے دوسرے طیاروں میں لگائے جاتے تھے جس کے بعد کل 13 طیارے آپریشنل رہ گئے تھے۔

اس کے خسارے میں کمی نہ کی جاسکے۔ وزیراعظم نے آتے ہی پی آئی اے کو 16 ارب کا پیکج دیا۔ ویٹ اور ڈرائی لیز پر طیارے لئے گئے پیپرا رولز کو فالو کرکے کام کیا گیا اس وقت ہمارے پاس 38 جہاز ہیں مزید جہاز بھی ڈرائی لیز پر لئے جائیں گے۔ مینجمنٹ میں تبدیلیاں بھی لائی گئیں مگر خاطر خواہ تبدیلی نہ آسکی پھر 26فیصد حصص فروخت کرنے کی بات کی گئی اور کہا کہ فروخت نہیں کرنا چاہتے مگر یونین نے بڑتال کرکے حکومت کو 26 فیصد حصص کو فروخت کرنے سے روک دیا ہم نے فیصلہ کیا کہ متبادل ایئرلائن بنائی جائے پاکستان ایئرویز لانے کا ابتدائی فیصلہ کیا گیا یہ پی آئی اے کا متبادل نہیں ہوگا نہ پی آئی اے سے لوگ فارغ کئے جائیں گے۔

اس میں کنٹریکٹ پر لوگ بھرتی کئے جائیں گے۔ ڈرائی لیز پر جہاز اس کے لئے لائے جائیں گے امارات میں دو ایئرلائنز ہیں۔ ماضی میں سب نے موٹر ویز کی مخالفت کی مگر آج تمام صوبے موٹر وے بنانا چاہتے ہیں۔ میٹرو پر تنقید کرنے والوں کے پاس پچیس پچیس کروڑ کی لمبی گاڑیاں ہیں نئی ایئرویز سے کوئی زیادتی نہیں کررہے بلکہ عوام کو سہولت دینا چاہتے ہیں۔

پی آئی اے بھی پھلے پھولے گا اور نئی ایئرلائن بھی ترقی کرے گا۔ مجھے امید ہے کہ آنے والے وقت میں اپوزیشن اس اقدام کی تعریف کرے گی۔ نوید قمر نے کہا کہ اگر حکومت سچ بولنا شروع کرے تو غلط فہمیاں کم ہوں گی اطلاعات ہیں کہ پی آئی اے کے طیارے اور روٹس نئی ایئرلائن کو دیئے جائیں گے پھر پی آئی اے کا کیا بنے گا۔ شیریں مزاری نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کو تباہ کرنے کے لئے نئی فضائی کمپنی بنا رہی ہے کیا یہ مقامی کمپنی ہوگی یا بین الاقوامی کمپنی ہوگی اس بارے کچھ نہیں بتایا گیا۔

شیخ آفتاب نے کہا کہ پی آئی اے کو قطعاً ڈسٹرب نہیں کیا جائے گا ہمارا ٹریک ریکارڈ ہے کہ ہم نے اداروں کو تباہ نہیں کیا ہم نے ادارے بحال کئے ہیں ابھی اس کا ایک خاکہ بنایا ہے رنگ نہیں بھرا صرف کمپنی بنائی ہے دیگر فیصلے ساتھ ساتھ کئے جائیں گے۔ پی آئی اے برقرر رہے گی پی آئی اے کے جہاز اس نئی کمپنی میں نہیں لائے جائیں گے ہر دور میں نیا تحفہ دیا یہ بھی ایک نیا تحفہ ہوگا۔