ایم کیو ایم بہت منظم جماعت ہے اس نے مردم شماری کی تیاری کر لی ہوگی، ذوالفقار مرزا

خدشہ ہے کہ آصف علی زرداری مردم شماری میں وفاق سے سندھ کا سودا نہ کردیں،ہم مردم شماری کے حوالے سے قانونی پینل بنائیں گے اگر کوئی غلطی ہوئی تو سندھ حکومت کو عدالت میں لے کر جائیں گے، سیمینار کے بعد صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 27 فروری 2016 22:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 فروری۔2016ء) سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم بہت منظم جماعت ہے اس نے مردم شماری کی تیاری کر لی ہوگی،خدشہ ہے کہ آصف علی زرداری مردم شماری میں وفاق سے سندھ کا سودا نہ کردیں،ہم مردم شماری کے حوالے سے قانونی پینل بنائیں گے اور اگر کوئی غلطی ہوئی تو سندھ حکومت کو عدالت میں لے کر جائیں گے۔

وہ مردم شماری کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرز اکی جانب سے مردم شماری کے حوالے سے منعقدہ سیمینار کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔ سیمینار کی صدارت ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کر رہی تھی جبکہ اس موقع پر سول سوسائٹی اور دیگر تنظیموں کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ سندھ کے لوگوں سے بہت زیادتی ہو رہی ہے اور سندھ حکومت لاچار ہے وہ کچھ نہیں کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ آصف علی زرداری اپنے مفادات کی خاطر وفاق سے سندھ کا سودا نہ کر دیں۔سیمینار میں منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ مردم شماری کے لئے45 روز کا وقت مقرر کیا جائے۔صوبے کے ایک ایک گھر کو خانہ شماری میں شامل کیا جائے ،مردم شماری کے اسٹاف کو خصوصی ٹریننگ دی جائے تاکہ وہ مقامی زبانوں ،ثقافت اور جغرافیہ کی حدود کا تعین کر سکے۔

قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم افراد ،آئی ڈی پیز،کمانے کے لئے ہجرت کرنے والے اور بہاری،بنگالی،برمی اور افغانیوں کو مردم شماری میں شامل نہ کیا جائے۔مردم شماری کے لئے جدید آلات کا استعمال کیا جائے ۔قبل ازیں خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ مردم شماری بہت اہم مسئلہ ہے اس مسئلے پر پارٹی سیاست سے بالاتر ہو کر بات کرنا ضروری ہے ،2011 ء میں کی جانے والی خانہ شماری کی غلطیوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سنسیز کمشنرز کو میرٹ پر تعینات کیا جائے،مردم شماری کے بعد اس کے مطابق نئی حلقہ بندیا ں کی جائیں حکومت کو بھی اس معاملے پر شعور ہونا چاہیے، ڈاکٹر فہمیدہ مرز ا نے کہا کہ نئی مردم شماری سے امن و امان اور دیگر مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی،امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث لوگوں نے سندھ میں زیادہ ہجرت کی ۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم منظور کر لی گئی لیکن صوبوں نے 5 برسوں میں اپنا ہوم ورک مکمل نہیں کیا اب تک حکومتوں کو اس کے لئے تیار ہو جانا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے سندھ کے اسپتالوں میں ضروری ادویات نہیں اور اسکول لاوارث ہیں ،