امریکہ کا ایک بار پھر دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کا اعتراف،پاکستان نے لشکر طیبہ اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف موثر کاروائی کی ہے ، امریکا ضرب عضب آپریشن کی کامیابیوں کا اعتراف کرتا ہے، نیشنل ایکشن پلان پر پاکستان کی سنجیدگی کے معترف ہیں، اس وقت تمام دہشت گرد گروپ پاکستان کی خودمختاری کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں، افغان امن عمل میں پاکستانی کردار سے مطمئن ہیں،پاکستان سے توانائی کے شعبے میں بھی تعاون کر رہے ہیں،پاک امریکا اسڑیٹجک پارٹنر شپ آگے بڑھ رہی ہے ،امریکی وزیر خارجہ جان کیری، دنیا جانتی ہے کہ پاکستانی عوام اور فورسز نے دہشتگردی کیخلاف بے انتہا قربانیاں دیں، پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات کیلئے پاکستان کی ٹیم آئندہ چند روز میں بھارت کا دورہ کرے گی جس کے بعد پاک بھارت خارجہ سیکرٹری مذاکرات جلد ہونگے،سیاسی اور معاشی لحاظ سے مستحکم پاکستان امریکہ کا بہترین ساتھی بن سکتا ہے،ضرب عضب کی کامیابی سب کے سامنے ہے،سیاسی اورمعاشی طورپرمستحکم پاکستان امریکا کے مفادمیں ہے،راہداری منصوبے سے خطے کوبھی فائدہ ہوگا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی امریکی وزیر خارجہ کے ہمراہ پریس بریفنگ

پیر 29 فروری 2016 23:15

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29فروری۔2016ء) امریکہ نے ایک بار پھر دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کوتسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے لشکر طیبہ اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف موثر کاروائی کی ہے ، امریکا ضرب عضب آپریشن کی کامیابیوں کا اعتراف کرتا ہے، نیشنل ایکشن پلان پر پاکستان کی سنجیدگی کے معترف ہیں، اس وقت تمام دہشت گرد گروپ پاکستان کی خودمختاری کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں، افغان امن عمل میں پاکستانی کردار سے مطمئن ہیں،پاکستان سے توانائی کے شعبے میں بھی تعاون کر رہے ہیں،پاک امریکا اسڑیٹجک پارٹنر شپ آگے بڑھ رہی ہے جبکہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ دنیا جانتی ہے کہ پاکستانی عوام اور فورسز نے دہشتگردی کیخلاف بے انتہا قربانیاں دیں،پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات کیلئے پاکستان کی ٹیم آئندہ چند روز میں بھارت کا دورہ کرے گی جس کے بعد پاک بھارت خارجہ سیکرٹری مذاکرات جلد ہونگے، سیاسی اور معاشی لحاظ سے مستحکم پاکستان امریکہ کا بہترین ساتھی بن سکتا ہے،ضرب عضب کی کامیابی سب کے سامنے ہے،سیاسی اورمعاشی طورپرمستحکم پاکستان امریکا کے مفادمیں ہے،پاک امریکا تجارتی تعلقات میں بہتری کی ضرورت ہے،عالمی ادارے پاکستانی معیشت کی بہتری کااعتراف کررہے ہیں،راہداری منصوبے سے خطے کوبھی فائدہ ہوگا۔

(جاری ہے)

پیر کو واشنگٹن میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان سٹریٹجک مذاکرات کا چھٹا دور ہوا جس میں پاکستانی وفد کی قیادت مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور امریکی وفد کی قیادت جان کیری نے کی ۔مذاکرات کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ تعلیم ، سائنس ،ٹیکنالوجی کے شعبوں میں پاکستان میں سرمایہ کاری کررہے ہیں ، ہم پاکستان سے توانائی کے شعبے میں بھی تعاون کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ تمام دہشت گرد گروپ پاکستان کی خودمختاری کے درپے ہیں ،ہم نیشنل ایکشن پلان پر پاکستان کی سنجیدگی کے معترف ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ امریکا ضرب عضب آپریشن کی کامیابیوں کا اعتراف کرتا ہے،افغانستان میں اس کے لئے پاکستانی کاوشوں کو سراہتا ہوں ،امریکا دنیا میں ایٹمی عدم پھیلاؤ کے لئے کوششیں کر رہا ہے ۔پاکستان کو بھی اس بات سنجیدگی سے لینا چاہیئے،امریکی جامعات بھی پاکستان میں اپنا کردار ادا کر ررہی ہیں،انہوں نے کہا کہ خواتین کی تعلیم کے لئے بھی امریکا پاکستان میں کردار ادا کر رہا ہے،پاک امریکا اسڑیٹجک پارٹنر شپ آگے بڑھ رہی ہے ۔

اس موقع پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاک امریکا اسٹریٹجک ڈائیلاگ پر جان کیری کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پاکستان کی جیو پولیٹیکل صورتحال کو سمجھنے کی ضرورت ہے، امن کے لئے بھارت کی بڑھے ہیں اور تمام مسائل کا حل مذاکرا ت کے ذریعے چاہتے ہیں ، سرتاج عزیز نے کہا کہ معاشی ، سول ایشوز پر مشترکہ طور پر پانچ سال کے منصوبوں کی پلاننگ کر رہے ہیں اس سے دونوں ملکو ں کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے ۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں روزبروزبہتری آرہی ہے،سیاسی اورمعاشی طورپرمستحکم پاکستان امریکا کے مفادمیں ہے،پاک امریکا تجارتی تعلقات میں بہتری کی ضرورت ہے،عالمی ادارے پاکستانی معیشت کی بہتری کااعتراف کررہے ہیں،راہداری منصوبے سے خطے کوبھی فائدہ ہوگا، پاکستان میں امن وامان کی صورتحال بہترہورہی ہے، دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے لئے جان کیری کے شکرگزارہیں، انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں،پاکستان افغان جنگ سے سب سے زیادہ متاثرہواہے،پاکستان کی معیشت میں روزبروزبہتری آرہی ہے، عالمی ادارے پاکستانی معیشت کی بہتری کااعتراف کررہے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات کیلئے پاکستان کی ٹیم آئندہ چند روز میں بھارت کا دورہ کرے گی جس کے بعد پاک بھارت خارجہ سیکرٹری مذاکرات جلد ہونگے،یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ مذاکراتی عمل کی بحالی کا معاہدہ پٹھانکوٹ حملے کے بعد متاثر ہو اہے ۔