بھارتی حکومت نے فول پروف سکیورٹی کی یقین دہانی نہ کروائی تو کرکٹ ٹیم بھارت نہیں جائیگی،ہر طرف سے خوف کاتناؤ ہوگا توکھلاڑی کیسے کھیلیں گے؟سرفراز مرچنٹ کے الزامات پر ایف آئی اے پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی ہے،کمیٹی نے سرفراز مرچنٹ کو بیانات ریکارڈ کروانے کیلئے سمن جاری کردیے ہیں،سندھ حکومت سمیت تمام انٹیلیجنس ایجنسیوں کوخط لکھ دیا ہے کہ کمیٹی سے معلومات شیئرنگ کی جائے،سرفراز مرچنٹ کو فوکس کیا جبکہ مصطفی کمال کے بیانات کو مسترد بھی نہیں کیا،مصطفی کمال کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ شواہد شیئر کیے جائیں،ایف آئی اے دو ہفتوں میں فیصلہ کرے گی،ایک فیشن بن گیا ہے کسی کو چھینک بھی آئے تو کہتے جوڈیشل کمیشن بنا دو،،حقائق سامنے آئے تو جوڈیشل کمیشن بھی ضرور بنے گا۔وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کی پریس کانفرنس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 10 مارچ 2016 17:39

بھارتی حکومت نے فول پروف سکیورٹی کی یقین دہانی نہ کروائی تو کرکٹ ٹیم ..

اسلام آباد(اْردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10مارچ 2016ء) : وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہاہے کہ بھارتی حکومت نے فول پروف سکیورٹی کی یقین دہانی نہ کروائی تو کرکٹ ٹیم بھارت نہیں جائیگی،ہر طرف سے خوف کاتناؤ ہوگا توکھلاڑی کیسے کھیلیں گے؟ ایڈن گارڈن کولکتہ میں کوئی بوتل یا پتھر بھی پھینک دیا گی تو کیا ہوگا؟بھارت میں دھمکیاں پاکستان سے متعلق دی جارہی ہیں،سرفراز مرچنٹ کے الزامات پر ایف آئی اے پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی ہے،کمیٹی نے سرفراز مرچنٹ کو بیانات ریکارڈ کروانے کیلئے سمن جاری کردیے ہیں ،سرفراز مرچنٹ سے تینوں ایشوز منی لانڈرنگ،را سے تعلقات اور غیر قانونی ہتھیاروں پر بات ہوگی،انہیں پاکستان میں مکمل سکیورٹی فراہم کی جائیگی،سندھ حکومت سمیت تمام انٹیلیجنس ایجنسیوں کوخط لکھ دیا ہے کہ کمیٹی سے معلومات شیئرنگ کی جائے،سرفراز مرچنٹ کو فوکس کیا جبکہ مصطفی کمال کے بیانات کو مسترد بھی نہیں کیا،مصطفی کمال کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ شواہد شیئر کیے جائیں،ایک فیشن بن گیا ہے کسی کو چھینک بھی آئے تو کہتے جوڈیشل کمیشن بنا دو،حقائق سامنے آئے تو جوڈیشل کمیشن بھی ضرور بنے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز مرچنٹ کے الزامات پر ایف آئی اے پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی ہے،کمیٹی نے سرفراز مرچنٹ کو بیانات ریکارڈ کروانے کیلئے سمن جاری کردیے ہیں ،سرفراز مرچنٹ سے تینوں ایشوز منی لانڈرنگ،را سے تعلقات اور غیر قانونی ہتھیاروں پر بات ہوگی،انہیں پاکستان میں مکمل سکیورٹی فراہم کی جائیگی،سندھ حکومت سمیت تمام انٹیلیجنس ایجنسیوں کوخط لکھ دیا ہے کہ کمیٹی سے معلومات شیئرنگ کی جائے،کمیٹی سرفراز مرچنٹ کے بیان پر مخصوص نہیں،کسی کے پاس منی لانڈرنگ،را سے تعلقات یاکریمنل سرگرمی یا جے آئی ٹی کی رپورٹ سے متعلق کوئی ثبوت ہیں تو وہ ایف آئی اے کمیٹی کے ساتھ شیئر کریں،اشتہارات بھی دے دیئے ہیں،سرفراز مرچنٹ کو فوکس کیا جبکہ مصطفی کمال کے بیانات کو مسترد بھی نہیں کیا،مصطفی کمال کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ شواہد شیئر کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ اتنے سنجیدہ کیسز ہوا میں نہیں بنتے،ان کو بیانات یا پریس کانفرنس کے ذریعے منطقی انجام تک نہیں پہنچایا جا سکتا۔شام کے وقت جب کچھ لوگوں کو ٹائم دیا جاتا تو وہ اتنے چوکے چھکے لگاتے ہیں کہ اصل مفہوم معدوم ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خدا کیلئے حقائق اور سچائی کو سامنے آنے دو۔ایک سیاسی جماعت پر چڑھائی یا اس کووطن دشمن قرارکیسے دیا جا سکتا ہے ،شایدانہیں علم نہیں کہ قانونی طریقہ کار موجود ہے لیکن اس کیلئے ثبوت ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس لندن میں چل رہا ہے،جن کے خلاف الزام ہے اورجو گواہ ہیں دونوں لندن میں ہیں۔لیکن چوکے چھکے لگانے والوں کے نزدیک یہ ہے کہ حکومت فوری فیصلہ کرے اور دوسرے دن ہی ان کا مقصد پورا ہوجائے لیکن میرا فرض ہے کہ کسی سے زیادتی نہ ہو،میرے ایم کیوایم سے چاہے اچھے تعلقات نہیں لیکن میری ذمہ داری ہے کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ آج مصطفی کمال یا پریس کانفرنس کرنے والے ایم کیوایم میں تھے تویہ تمام چیزیں ہوئیں۔آج تجزیہ کار بڑے الزامات لگا رہے ہیں ؟انہوں نے کہا کہ عمران فاروق کیس،منی لانڈرنگ کیس ،ہم نے دائر کیا اسی طرح برطانوی حکومت سے معلومات کی شیئرنگ ہم نے کیں بلکہ وہ پیچھے اورہم آگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرفراز مرچنٹ نے قوم اور میڈیا کے سامنے اہم نقاط رکھے جو واضح تھے۔

اس نے ثبوت دینے کی خود پیشکش کی،تو پھر انہیں پاکستان آنا چاہیے،حکومت مکمل سکیورٹی کی ذمہ داری لیتی ہے تاہم اگر سرفراز مرچنٹ نے آنے سے انکارکیا تو پھر برطانیہ کی حکومت سے رابطہ کرنا پڑے گا کہ کمیٹی کو انکوائری کیلئے اجازت دی جائے۔انکوائری اتنا آسان کام نہیں لیکن ہم اس کو آگے لیکر جائیں گے۔ایف آئی اے دو ہفتوں میں فیصلہ کرے گی پھر ہم برطانیہ سے کہیں گے کہ اجازت دی جائے۔

سنجیدہ الزامات ہیں یہ عدالتی کاروائی کے ذریعے منطقی انجام تک جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت سنجیدہ ہے کہ پاکستان کے مفاد کو کسی نے زد پہنچائی تو اس کومنطقی انجام تک پہنچایا جائیگا۔چوہدری نثار نے کہا کہ ایف آ ئی اے کا سرفراز مرچنٹ سے ان ڈائریکٹ رابطہ ہواتوانہوں نے کہا کہ وہ پاکستان آنے کیلئے اپنے وکلاء سے قانونی مشاورت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ ٹیم کی روانگی کا تعلق سکیورٹی سے ہے ،ہمیں سکیورٹی ٹیم اور پی سی بی سے جورپورٹ موصول ہوئی ہے ،دھرم شالا میں میچ کھیلنا مکمل رسک ہے لیکن جگہ تبدیل کر دی گئی ہے تاہم ایک نقطہ پر عمل ہوا ہے لیکن دوسرا نقطہ بھارتی حکومت جب تک فول پروف سکیورٹی کی تحریری طور پر یقین دہانی نہیں کرواتی تو بھارت کرکٹ ٹیم نہیں جائے گی ۔

وزیرداخلہ نے کہاکہ دھمکیاں صرف پاکستانی ٹیم کو دی جارہی ہیں پاکستانی قوم سکیورٹی خدشات کے باوجود چاہتی ہے کہ ہماری ٹیم بھارت کھیلنے کیلئے جائے لیکن افسوس سے کہتا ہوں کہ انڈیا نہیں کھیلنا چاہتا۔وہاں سے دھمکیاں،بد زبانی میڈیا کے ذریعے معلوم ہو رہی ہے۔دھمکیاں کسی اور ٹیم کو نہیں بلکہ صرف پاکستان کو دی جارہی ہیں۔اگر سٹیڈیم میں پتھراؤ کے خطرات ہونگے تو پھر پلیئر کیسے بہتر کھیل سکتا ہے؟