ایف آئی اے نے متحدہ قیادت پر بھارتی فنڈنگ سمیت دیگر الزامات پر تحقیقات تیزکردی

سرفراز مرچنٹ بیان ریکارڈ کرانے سے متعلق (کل ) آگاہ کرینگے ، تاجر کے پاکستان آنے سے انکار پر ایف آئی اے ٹیم برطانیہ جا کر بیان ریکارڈ کریگی سابق سٹی ناظم مصطفی کمال کی ساتھیوں کے ہمراہ ڈائریکٹر ایف آئی اے سے ملاقات، ابتدائی بیان ریکارڈ کرا دیا

اتوار 13 مارچ 2016 15:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 مارچ۔2016ء) ایم کیوایم کی قیادت پربھارتی خفیہ ادارے راسے فنڈزلینے،منی لانڈرنگ، اسلحہ کی خریداری سمیت دیگر سنگین نوعیت کے الزامات پر پاکستانی تاجر سرفراز مرچنٹ (کل ) پیر کو ایف آئی اے کو بیان ریکارڈ کرانے سے متعلق اپنا جواب دینگے، سرفراز مرچنٹ نے سیکیورٹی وجوہات کے باعث اگرپاکستان آنے سے انکار کیا تو ایف آئی اے ٹیم برطانیہ جا کر ان کا بیان ریکارڈ کرے گی، دوسری طرف سابق سٹی ناظم مصطفی کمال اور ان کے ساتھیوں سے کراچی میں ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ شاہد حیات نے تفصیلی ملاقات کی ہے اور ا ن کا ابتدائی بیان ریکارڈ کر لیا ۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت پر عائد الزامات ا نکوائری کو تیز کر دیا گیا ہے ، سرفرازمرچنٹ بیان ریکارڈ کرانے سے متعلق (آج پیر کو)ایف آئی اے کو اپنے فیصلے سے آگاہ کرینگے کہ وہ پاکستان آئیں گے یا نہیں، ذرائع کے مطابق اگر سرفراز مرچنٹ سیکیورٹی وجوہات کے باعث پاکستان نہ آ سکے تو ایف آئی اے ٹیم برطانیہ جائے گی اس کے لئے وزارت داخلہ برطانوی حکومت کو باضابطہ طور پر درخواست کرے گی،دوسری طرف مصطفے کمال اوران کے ساتھیوں کابیان ریکارڈ کرنے کی ذمہ داری ایف آئی اے کے ڈائریکٹرشاہدحیات کوسونپی گئی ہے ،شاہدحیات نے کراچی میں ایم کیوایم کے باغی ارکان سے ملاقات کر کے ان کا ابتدائی بیان ریکارڈ کیا ہے اور ان کو ایم کیو ایم کی قیادت کے خلاف شواہد کی فراہمی کا کہا گیا ہے ،ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی طرف سے ایف آئی اے کی انکوائری کمیٹی کو 2ہفتوں میں کام مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے،انکوائری کمیٹی کے پاس جو بھی شواہد آئیں گے ان کی چھان بین کیلئے مزید2 ہفتے ایف آئی اے کو دیئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

ٹھوس شواہد کی صورت میں برطانیہ میں موجود ایم کیو ایم کی مرکزی قیادت کو شامل تفتیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد انعام غنی نے ایم کیو ایم کی قیادت پر عائد کئے گئے سنگین الزامات کی انکوائری میں برطانیہ میں موجود پاکستانی تاجر سرفراز مرچنٹ سے رابطہ کیا تھا اور ٹیلیفون پر ان سے تفصیلی بات چیت کرتے ہوئے انہیں پاکستان کی دعوت دی تھی اور کہا تھاکہ وہ اپنا بیان ایف آئی اے کو ریکارڈ کروائیں اور جو بھی شواہد ان کے پاس موجود ہیں وہ انکوائری کمیٹی کو فراہم کریں تا کہ تفتیش کو مزید آگے بڑھایا جا سکے ،سرفراز مرچنٹ نے ڈائریکٹر ایف آئی اے کو انکوائری میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرا رکھی ہے