سورج مکھی کی پچھیتی کاشت پیداوار میں کمی کا باعث ہے،محکمہ زراعت

اتوار 13 مارچ 2016 16:47

راولپنڈی۔(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔13 مارچ۔2016ء) محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق کاشتکار سورج مکھی کی بہاریہ کاشت 15 مارچ تک مکمل کریں کیونکہ پچھیتی کاشتہ فصل پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہے۔ سورج مکھی کی کاشت کیلئے اچھے اُگاوٴ والا 2 تا 2 کلو گرام بیج فی ایکڑ استعمال کریں۔ بیج کی شرح اُگاوٴ کم ہونے کی صورت میں بیج کی مقدار میں اسی تناسب سے اضافہ کریں۔

کاشتکار سورج مکھی کی کاشت قطاروں میں کریں اور قطاروں کا درمیانی فاصلہ سوا دو فٹ سے اڑھائی فٹ رکھیں جبکہ پودے سے پودے کا فاصلہ آبپاش علاقوں میں 9 انچ اور بارانی علاقوں میں ایک فٹ رکھیں۔ ترجمان کے مطابق کاشتکار سورج مکھی کی کاشت کیلئے ایسی زمین جس میں نمی برقرار رکھنے کی صلاحیت ہو لیکن زیادہ ریتلی اور کلراٹھی نہ ہو، کا انتخاب کریں۔

(جاری ہے)

زمین کو اچھی طرح ہموار کریں اور بوائی سے پہلے گہرا ہل چلائیں۔ کاشتکار سورج مکھی کی کاشت کیلئے بیج کی قسم کا انتخاب اپنے علاقے کے موسمی حالات، زمین کی زرخیزی، پانی کی دستیابی اور دیگر عوام کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں۔ اس سلسلے میں محکمہ زراعت کے مقامی عملہ سے مشاورت کریں اور ان کی ہدایات کی روشنی میں سورج مکھی کی کاشت کو جلد از جلد مکمل کریں کیونکہ خوردنی تیل کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں سورج مکھی کو خاص اہمیت حاصل ہے اور اس کی کاشت کو فروغ دے کر کاشتکار نہ صرف اپنی آمدن میں اضافہ بلکہ ملکی خوردنی تیل کی ضروریات کو پوری کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :