سرسوں کی فصل کی برداشت اور کٹائی کاعمل بلاتاخیر شروع کردیاجائے، ماہرین زراعت

اتوار 13 مارچ 2016 16:58

فیصل آباد۔(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔13 مارچ۔2016ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے زرعی ماہرین نے کہاہے کہ سرسوں میں 30 سے 40فیصد اور رایا میں 70سے 75فیصد پھلیوں کا رنگ بھورا ، دانے سرخی مائل ، پتے زرد ہونے پر فصل کی برداشت اور کٹائی کاعمل بلاتاخیر شروع کردیاجائے جبکہ کٹائی کر کے فصل کے گٹھے چھوٹے باندھے جائیں اور تین، تین یا چار، چار گٹھیوں کو اونچی جگہوں پر بنے ہوئے کھلیانوں میں کھڑی حالت میں رکھا جائے تاکہ پھلیوں کو بارشوں کی وجہ سے نقصان نہ پہنچے۔

ایک ملاقات کے دوران انہوں نے کہاکہ فصل کو آٹھ، دس دن کیلئے دھوپ میں اچھی طرح خشک کیاجائے اور اس کے بعدٹریکٹر یا بیلوں کی مدد سے گہائی کر کے بیج کو علیحدہ کر لیاجائے نیز گہائی کا عمل کینولہ تھریشر کی مدد سے بھی کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ فصل کھیت میں زیادہ دیر کھڑی نہ رکھیں ورنہ دانے جھڑنے شروع ہو جاتے اور پیداوار میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ تازہ برداشت شدہ بیج میں چونکہ نمی زیادہ ہوتی ہے اس لئے گہائی کے بعدبیج کو ذخیرہ کرنے سے پہلے دھوپ میں اچھی طرح خشک کر لیاجائے تاکہ پھپھوندی نہ لگنے پائے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار بیج کو بوریوں میں بھر کے صاف ستھرے گوداموں میں ذخیرہ کریں کیونکہ مندرجہ بالا سفارشات پر عمل کرنے سے 25 سے 30 من پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرسوں اور رایا کی زیادہ سے زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے فصل کی برداشت کا عمل بے حد اہم اور توجہ طلب ہے کیونکہ برداشت کا وقت اور طریقہ فصل کی پیداوار اور کوالٹی پر بہت اثر انداز ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وقت پر کاشت کی گئی فصل گندم سے پہلے پک کر تیار ہو جاتی ہے لہٰذا تیار شدہ فصل کو بروقت برداشت کرنا نہایت ضروری ہے کیونکہ موزوں وقت سے پہلے برداشت کرنے کی صورت میں بیج کمزور اور غیر معیاری ہوتا ہے اور بیج میں تیل کی مقدار بھی کم ہوتی ہے جبکہ برداشت میں زیادہ تاخیر کرنے کے نتیجے میں پھلیاں کھیت ہی میں جھڑنا شروع ہو جاتی ہیں اور پیداوار میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :