ملک میں ہر کما ل کے پیچھے کسی نہ کسی کا کمال ضرور ہوتا ہے،مصطفی کمال نے جو کیا اسکے پیچھے کراچی آپریشن کے اثرات ہیں،کراچی میں ہونے والے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جانا چاہئے ،ہر شخص کو آزادی ہے کہ وہ جس پارٹی میں رہنا چاہے وہ وہاں رہے اور جب اسے چھوڑنا چاہے تو چھوڑ دے

مسلم لیگ( ضیاء الحق )کے سر براہ رکن قومی اسمبلی اعجاز الحق کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 13 مارچ 2016 17:03

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 مارچ۔2016ء) مسلم لیگ( ضیاء الحق )کے سر براہ رکن قومی اسمبلی اعجاز الحق نے کہا ہے کہ ملک میں ہر کما ل کے پیچھے کسی نہ کسی کا کمال ضرور ہوتا ہے،مصطفی کمال نے جو کیا اسکے پیچھے کراچی آپریشن کے اثرات ہیں،کراچی میں ہونے والے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جانا چاہئے ،ہر شخص کو آزادی ہے کہ وہ جس پارٹی میں رہنا چاہے وہ وہاں رہے اور جب اسے چھوڑنا چاہے تو چھوڑ دے ۔

سینئر صحافی عامر وسیم سندھو کی والدہ کے ایصال ثواب کیلئے دعا کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اعجاز الحق نے کہا کہ مصطفی کمال نے ایم کیو ایم اور اس کی قیادت پر جو الزامات لگائے ہیں ان کی ہر لحاظ سے تحقیقات کی جانی چاہیں اور اگر ان باتوں میں کوئی صداقت ہو اور الزامات ثابت ہوں تو پھر ذمہ داروں کو سزا بھی ملنی چاہئے ۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ ماضی میں کراچی کے لوگ خوف زدہ تھے وہاں بھتہ خوری ، ٹارگٹ کلنگ عام تھی لیکن کراچی آپریشن کے بعد وہاں کے حالات تبدیل ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم اور عزیر بلوچ نے جو باتیں کیں ان کی بھی تحقیقات کی جائیں اور ان کی سر پرستی کرنے والوں کو پکڑا جائے۔انہوں نے کہا کہ سب کچھ برداشت کیا جا سکتا ہے لیکن ملک دشمنی برداشت نہیں کی جا سکتی ۔ماضی میں بھی پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتیں حساس اداروں کی مشاورت کے بغیر کوئی کام نہیں کرتی تھیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اچھے ایڈ منسٹریٹرہیں انہیں خود کو احتساب کیلئے پیش کرنا چاہئے۔

انہیں احتساب کرنے والے اداروں کو خود دعوت دینی چاہئے کہ وہ میٹرو بس پرو جیکٹ ،نندی پور اور اورنج ٹرین منصوبوں کا احتساب کریں۔نیب کو پارلیمنٹ سے بالا تر اور با اختیار ہونا چاہے اور کسی کو بھی مقدس گائے نہیں سمجھنا چاہے ۔نیب کسی کو گرفتار کرنے سے پہلے اس پر لگائے جانے والے الزامات کی مکمل تحقیقات کرے اور اگر الزامات ثابت ہوں تو پھر ہی اسے گرفتار کیا جائے اور پھر کسی کو بھی چھوڑنا نہیں چاہئے اور جس نے بھی کرپشن کی ہو اسے سزا ضرور ملنی چاہئے۔