ترک پولیس نے پر داعش میں شامل روسی نژاد لڑکی کی تلاش شروع کردی

داعش سے تعلق رکھنے والی روسی نژاد لڑکی استنبول آمد کے بعد روپوش، کسی اہم ہدف کی تلاش میں ہے جہاں وہ خود کش حملہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے،ترک سیکورٹی حکام

اتوار 13 مارچ 2016 17:07

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 مارچ۔2016ء ) ترک پولیس نے مبینہ طور پر داعش میں شامل ایک روسی نژاد لڑکی کی تلاش شروع کردی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی کی پولیس نے روس سے تعلق رکھنے والی مبینہ طور پر دہشت گرد گروپ داعش میں شامل ایک روسی نژاد لڑکی کی تلاش شروع کی ہے جس کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ کسی اہم ہدف کی تلاش میں ہے جہاں وہ خود کش حملہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

روس کے شہر داغستان سے تعلق رکھنے والی کریسٹینا تیخونوفا نامی دوشیزہ کی عمر ابھی18 سال بھی نہیں پائی کہ وہ داعش میں شمولیت کے لیے ترکی پہنچ چکی ہے۔ اس کے اقارب اور دوست احباب کا کہنا ہے کہ کریسٹینا جنت کی متلاشی ہے اور وہ خود کش بمبار بننے کے لیے داعش میں شامل ہونا چاہتی ہے۔ترکی سے شائع ہونے والے اخبارکے مطابق پولیس اس نوخیز لڑکی کی تلاش میں ہے جو روس کے شہر داغستان سے ترکی کے استنبول تک سفر کے بعد غائب ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں شبہ ہے کہ داعش میں شمولیت کی غرض سے آنے والی لڑکی خود کش حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ اس لیے اس کا گرفتار کیا جانا ضروری ہے۔اخباری رپورٹ کے مطابق داعشی لڑکی روس کے داغستان سے ماسکو پہنچی اور وہاں سے استنبول پہنچنے کے بعد غائب ہوگئی ہے۔خیال رہے کہ جب سے ترکی داعش کے خلاف عالمی اتحاد کا حصہ بنا ہے اس کے بعد داعش ترکی میں متعدد خود کش حملے کرچکی ہے۔ 12 جنوری کو سیاحتی مقام سلطان احمد میں داعش نے خود کش بم حملوں میں دسیوں افراد کی جان لے لی تھی۔ ترک حکام کے مطابق خودکش بمبار شامی پناہ گزین کی بھیس میں ترکی میں داخل ہوا تھا۔

متعلقہ عنوان :