وزیراعلی پنجاب نے تحفظ نسواں ایکٹ سے متعلق علماء کا موقف جاننے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی،رانا ثناء اللہ کمیٹی کے چےئرمین،خواجہ احمد حسان شریک چےئرمین اور سلمان صوفی سیکرٹری ہوں گے

اتوار 13 مارچ 2016 22:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13مارچ۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے پنجاب پروٹیکشن آف وویمن اگینسٹ وائیلنس ایکٹ2016ء سے متعلق علماء کرام کا موقف جاننے کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی۔صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کمیٹی کے چےئرمین،خواجہ احمد حسان شریک چےئرمین اور سینئرممبر سپیشل مانیٹرنگ یونٹ امن وامان سلمان صوفی سیکرٹری ہوں گے۔

کمیٹی میں متعلقہ سیکرٹریز کے علاوہ تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام اورمشائخ عظام بھی شامل ہیں۔یہ بات سینئر ممبر سپیشل مانیٹرنگ یونٹ امن و امان سلمان صوفی نے بتائی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے خلاف تشدد کو روکنے کے لئے بنائے گئے ایکٹ کو مزیدمضبوط کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواتین پر تشدد کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی اور ان کے حقوق کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے ۔

(جاری ہے)

سلمان صوفی نے کہا کہ یہ قانون رات کے اندھیرے میں نہیں بلکہ پنجاب کے تمام منتخب عوامی نمائندوں کی معاونت سے دو سال کی محنت کے بعد بنایا گیا ہے اورپاکستان کو ترقی کی منازل طے کرنے کے لئے معاشرے کے 50فیصد طبقے کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے لئے قانون سازی اسلامی تعلیمات کی روشنی میں عبادت سمجھ کر کی گئی ہے‘ ووٹ لینے کے لئے نہیں لہٰذاتمام طبقات کو تشدد کرنے والے کے بجائے تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کے حقوق کے لئے ساتھ دینا ہو گا ‘دین اسلام نے خواتین کے حقوق پر سب سے زیادہ زوردیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ علمائے کرام اورمشائخ عظام ہمارے لئے قابل احترام ہیں‘بل کے حوالے سے ان کی رائے جاننے کا عمل شروع ہوچکا ہے ۔سلمان صوفی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹی میں حافظ محمدطاہرمحمود اشرفی‘ مولانا عبدالخبیرآزاد خطیب بادشاہی مسجد‘ صاحبزادہ سعیداحمدگجراتی‘ ڈاکٹر راغب نعیمی‘ علامہ عارف واحدی‘ حافظ کاظم رضا‘ زاہدمحمدقاسمی‘ مولانامحمدخان‘ مولانا یوسف انور‘ مولانا فضل الرحیم چیئرمین علماء بورڈ‘ حافظ زبیر‘ مولانا عبدالحق مجاہد‘ مولانا محمد امجد‘ مولانا حنیف جالندھری‘ پیرمحفوظ مشہدی اور مفتی عبدالقوی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :