پاکستان کی اقتصادی نمو تیزی سے بڑھی ہے اور مالی سال 2016ء میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، افراط زر میں کمی واقع ہوئی ہے، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں سمیت زرمبادلہ کی شرح میں استحکام دیکھا گیا، عالمی بنک کی مائیکرو اکنامک آؤٹ لک رپورٹ

اتوار 13 مارچ 2016 23:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13مارچ۔2016ء) عالمی بنک نے پاکستان سے متعلق اپنے حالیہ مائیکرو اکنامک آؤٹ لک 2015ء میں مستحکم بڑھوتی، وصولیوں پر مبنی افراط زر کی شرح میں کمی کو ظاہر کیا ہے جو آئندہ دو سالوں کیلئے بیرونی پوزیشن کی بہتری اور مالی استحکام کیلئے معاون ثابت ہوگا۔ عالمی بنک کی آؤٹ لک 2015ء کے مطابق پاکستان کی اقتصادی نمو تیزی سے بڑھی ہے اور مالی سال 2016ء میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا ہے اور صنعت اور خدمات کے شعبوں میں مضبوط ترقی کے ذریعے مالی سال 2017 میں 4.8 فیصد سے زائد پر پہنچ جائے گی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سی پیک سے متعلق منصوبوں پر عملدرآمد کے ذریعے مالی سال 2017ء تک پاکستان کی سرمایہ کاری میں جی ڈی پی کا 15.4 فیصد اضافہ متوقع ہے اور جی ڈی پی کی شرح بھی بڑھے گی۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ افراط زر میں کمی واقع ہوئی ہے، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں سمیت زرمبادلہ کی شرح میں استحکام دیکھا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ اکاؤنٹ خسارہ میں 1.0 فیصد کا معمولی اضافہ ظاہر کیا گیا ہے جو 2017ء تک برقرار رہے گا۔

رپورٹ کے مطابق خلیجی ممالک میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا پاکستان کے ترسیلات زر پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی برآمدات میں بھی اضافے کے امکانات واضح ہیں۔ عالمی بنک کی رپورٹ کے مطابق سی پیک سے متعلق سرمایہ کاری اور اندرونی طلب کی وجہ سے درآمدات میں معتدل ترقی ظاہر کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :