لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود بارہ سال سے کم عمر بچوں کو نویں جماعت میں داخلہ نہ دینے پر چئیرمین گوجرانوالہ بورڈ سے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 14 مارچ 2016 12:39

لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود بارہ سال سے کم عمر بچوں کو نویں ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزارکے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ آئین کے آرٹیکل پچیس اے کے تحت مفت اور لازمی تعلیم کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ بارہ سال سے کم عمر ذہین بچوں کو نوویں جماعت میں داخلہ نہ دینے کے حوالے سے بورڈ نے قوانین بنا رکے ہیں جو کہ آئین کی روح کے منافی ہیں۔

(جاری ہے)

کم عمری کی وجہ سے نویں جماعت میں داخلہ نے ملنے سے ذہین بچوں کی ذہانت متاثر ہوتی ہے جبکہ آئین کے تحت اگلے جماعتوں میں داخلے کے لئے عمر کی کوئی قید نہیں ہے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عدالت عالیہ نے کم عمر بچوں کو نویں جماعت میں مشروط طور پر داخلہ دینے کے حوالے سے ہدایات جاری کر رکھی ہیں مگر اس کے باوجود بچوں کو نویں جماعت میں داخلہ نہیں دیا جا رہا۔جس پر عدالت نے چئیرمین گوجرانوالہ بورڈ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پندرہ مارچ کو جواب طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :