ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت کا حقدار نہیں تھا، قومی ٹیم سے ڈراپ ہونے پر مایوس نہیں، مستقبل میں مواقع ملنے کی امید ہے

قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کا انٹرویو

پیر 14 مارچ 2016 13:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 مارچ۔2016ء)ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے قومی ٹیم سے باہر ہونیوالے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی پرفارمنس اس قابل نہیں تھی کہ وہ بھارت میں جاکر ورلڈ ٹوئنٹی 20 کھیلتے۔انھوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں بھارت جانے کا حقدار تھا اور مجھے ڈراپ ہونے پر مایوسی نہیں ہوئی ہے بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ میری حالیہ کارکردگی اس قابل تھی ہی نہیں کہ میں میگا ایونٹ کھیل پاتا، سلیکٹرز بڑا مشکل کام کرتے ہیں، وہ ان کھلاڑیوں کو ہی منتخب کرتے ہیں جنھیں وہ فارم میں محسوس کرتے ہیں، مستقبل مجھے مواقع ضرور ملیں گے، میری نیک تمنائیں اپنی ٹیم کے ہمراہ ہیں کہ وہ بھارت سے ورلڈ کپ جیت کر وطن واپس لوٹے۔

اپنی کارکردگی میں زوال کے بارے میں رضوان کا کہنا تھا کہ جب آپ کو کیریئر کے آغاز میں بہت زیادہ تبدیلیوں کا سامنا کرناپڑے تو کھیل متاثر ہوتا ہے میرے بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی سے بھی کافی فرق پڑا جبکہ میری بیٹنگ میں کچھ تکنیکی مسئلہ بھی ہے جس پر قابو پانے کیلیے میں محنت کررہا ہوں۔

(جاری ہے)

بیٹنگ آرڈر کے بارے میں سوال پر رضوان کا کہنا تھا کہ آپ کی پسند نا پسند معنے نہیں رکھتی بلکہ یہ کپتان اور کوچ کا فیصلہ ہوتا ہے کہ کس کھلاڑی کو کس نمبر پر کھیلنا چاہیے اور میں اس کیلیے تیار رہتا ہوں۔

انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مجھ پر اسپن بولنگ کو نہ کھیل پانے کا الزام درست نہیں، پشاور میں کرکٹ کھیلنے والا اسپن بولنگ کو سب سے بہتر انداز میں کھیل پاتا ہے، ویسے بھی عالمی سطح پر دو تین ایسے اسپنرز ہیں جو کھیلنے میں دوسرے بیٹسمینوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔وکٹ کیپنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جو بھی مجھے ذمہ داری دی جاتی ہے میں اس کو پورا کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ رضوان نے مزید کہا کہ پاکستان سپر لیگ میرے لیے اچھا ایونٹ ثابت نہیں ہوئی، اس میں میں صرف ایک ہی میچ میں ففٹی اسکور کرپایا، میں سمجھتا ہوں کہ اس میں میری وکٹ کیپنگ اچھی تھی مگر یہ ٹورنامنٹ لاہور کے لیے بھی اچھا ثابت نہیں ہوا تھا۔