جواہر لال نہرویونیورسٹی کے تین پروفیسرز نے کشمیر ،منی پوراور ناگا لینڈ پر بھارتی قبضے کوغیر قانونی قرار دے دیا

پیر 14 مارچ 2016 14:27

سرینگر ۔ 14 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔14 مارچ۔2016ء) جواہر لال نہرو یونیورسٹی نئی دلی طلباء یونین کے صدر کنہیا کمارکی آزادی کے بارے میں سوچ کی یونیورسٹی کے تین پروفیسروں نے توثیق کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میڈیا اطلاعات میں کہاگیا ہے کہ کشمیری پروفیسرہیپی مون جیکب کے علاوہ نیویدیتامیمن اور تانیکا سرکار نے کہاہے کہ بھارت نے غیر قانونی طورپر جموں وکشمیر پر قبضہ کر رکھا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت نے منی پوراور ناگا لینڈ پر بھی جبری طورپرقبضہ کر رکھا ہے اور بھارت نے ملک کی سرحدوں پر تعینات فوج کا تیس فیصد ان علاقوں میں تعینات کر رکھی ہے ۔ نیویدیتامیمن نے اپنے بہت سے لیکچروں کے دوران کہاکہ بھارت ایک استعماری ملک ہے ۔ یوٹیوب پر جاری ایک ویڈیو میں انہوں نے کہاکہ ملک کی تقریبا تیس سے چالیس فیصد آبادی فوج کے زیر تسلط کے اور اسپیشل فورسز کولوگوں کومحکوم رکھنے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ فوج کشمیر سے شمال مشرقی ریاستوں اور چھتیس گڑھ میں لوگوں کے قتل عام میں ملوث ہے ۔پروفیسر جیکب نے کہاکہ بھارت نے منی پور اور کشمیر پر غیر قانونی طور قبضہ کر رکھا ہے اورکشمیرمیں گونجے والے آزادی کے حق میں نعرے جائزہیں۔انہوں نے کہاکہ آزادی کے حق میں نعروں کو گونجتے رہنا چاہئے ۔

متعلقہ عنوان :