ترکی ، سعودی عرب اور پاکستان میں دہشت گردی کی کوششیں ملت اسلامیہ کو کمزور کرنے کی سازش کا حصہ ہیں ،بعض ممالک انتہاء پسند اور دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ مل کر ترکی ، سعودی عرب اور پاکستان میں یمن ، شام اور عراق جیسی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں، پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کابیان

پیر 14 مارچ 2016 14:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 مارچ۔2016ء) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ترکی ، سعودی عرب اور پاکستان میں دہشت گردی کی کوششیں ملت اسلامیہ کو کمزور کرنے کی سازش کا حصہ ہیں ۔ بعض ممالک انتہاء پسند اور دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ مل کر ترکی ، سعودی عرب اور پاکستان میں یمن ، شام اور عراق جیسی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں ۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے گذشتہ روز ترکی میں ہونے والے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چند ماہ کے دوران ترکی ، سعودی عرب میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہونا اور مسلسل پاکستان ، سعودی عرب اور ترکی میں دہشت گردوں کی طرف سے دہشت گردی کی کوششیں ملت اسلامیہ کو متحد اور یکجا ء ہو کر دہشت گردی سے مقابلہ کرنے کی طرف توجہ دلا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

سعودی عرب کی طرف سے 34 ممالک کا عسکری اتحاد دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے مقابلے کیلئے ایک مثبت اور بہتر سمت قدم ہے ۔ پاکستان سمیت تمام ممالک کو اس اتحاد میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے ۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ مسلمان ممالک کو کمزور کرنے والی قوتیں سعودی عرب میں ہونے والی اسلامی ممالک کی فوجی مشقوں سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہیں اور اس کے نتیجے میں اسلامی ممالک کے اندر دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے واقعات میں اضافہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم ترکی کے عوام اور حکومت کے ساتھ ہے اور ہر لمحہ انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے علماء ، مذہبی و سیاسی قیادت اپنا کردارا دا کرنے کو تیار ہے ۔

متعلقہ عنوان :