انڈونیشیا سے شام جانے کی کوشش پر ائیرپورٹ سے 14افرادگرفتار

تمام افرادبینکاک جانیوالی پروازپر سوارہونے کی کوشش کررہے تھے وہاں سے شام جاناتھا،انڈونیشیا پولیس

پیر 14 مارچ 2016 17:33

جکارتہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مارچ۔2016ء) انڈونیشیا سے شام جانے کی کوشش کرنے پر 14 افراد کو گرفتار کرلیاگیا، جن میں متعدد بچے بھی شامل ہیں۔ انڈونیشیا کے سینکڑوں شہری شام میں داعش سمیت مختلف شدت پسند تنظیموں میں شامل ہو چکے ہیں۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق ان افراد کو جکارتہ کے بین الاقوامی ایئرپورٹ سے اْس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ بینکاک جانے والی پرواز پر سوار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

جکارتہ پولیس کے ترجمان محمد اقبال کے مطابق ان افراد نے وہاں سے شام جانے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔محمد اقبال کی طرف سے دیے جانے والے ایک بیان کے مطابق گرفتار شدگان میں پانچ افراد پر مشتمل ایک خاندان بھی ہے جس میں تین بچے بھی شامل ہیں۔ ان افراد کا تعلق جکارتہ سے مغرب کی جانب واقع علاقے تانگے رنگ سے ہے۔

(جاری ہے)

پانچ دیگر افراد کا تعلق انڈونشیا کے جزیرے بورنیو سے ہے جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔

حکام کے مطابق اس گروپ کو ایئرپورٹ ہی پر زیر حراست رکھا گیا ہے جبکہ پولیس دیگر مشتبہ افراد کی شناختوں کی تصدیق کے لیے ابھی کام کر رہی ہے۔ تاہم پولیس کی طرف سے یہ بات وضاحت سے نہیں کی گئی کہ آیا یہ گروپ دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ میں شمولیت کے لیے ہی جا رہا تھا۔انڈونیشیا کے سینکڑوں شہری، جن میں بہت سے خاندان بھی شامل ہیں، داعش کی طرف سے شام اور عراق میں بڑے علاقے پر قبضے اور وہاں خود ساختہ خلافت کے قیام کے بعد وہاں جا کر اس دہشت گرد تنظیم میں شامل ہو چکے ہیں۔

جکارتہ میں قائم ایک تھنک ٹینک ’انسٹیٹیوٹ فار پالیسی انیلیسز آف کنفلکٹ‘ کی طرف سے گزشتہ ماہ جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق دسمبر 2015ء کے بعد سے ترکی 200 سے زائد ایسے انڈونیشیائی باشندوں کو ملک بدر کر چکا ہے، جو شام میں داخل ہونے کی کوششوں میں تھے۔

متعلقہ عنوان :