جڑی بوٹیاں بہاریہ فصلوں میں فی ایکڑ کمی کا سبب بننے والی وجوہات میں سب سے زیادہ اہم ہیں،ترجمان محکمہ زراعت پنجاب

پیر 14 مارچ 2016 17:46

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 مارچ۔2016ء) جڑی بوٹیاں بہاریہ فصلوں مکئی ،سورج مکھی اور کماد میں فی ایکڑ کمی کا سبب بننے والی وجوہات میں سب سے زیادہ اہم ہیں۔محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے بتایا ہے کہ زرعی سائنسدانوں نے تجربات سے یہ بات ثابت کی ہے کہ جڑی بوٹیوں کی وجہ سے ان بہاریہ فصلوں کی پیداوار میں 20تا45فیصد کمی ہو جاتی ہے ۔

کاشتکار بہاریہ فصلوں کو ابتدائی 40تا45دن تک ان جڑی بوٹیوں سے پاک رکھیں تاکہ ان فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے ۔ اگر جڑی بوٹیوں کا بروقت تدارک نہ کیا جائے تو یہ روشنی ، خوراک اور پانی کے حصول میں فصل کا مقابلہ کرتی ہیں اور یہ بہاریہ فصلوں کے پودوں کی نسبت دو سے تین گنا ان کو استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں جڑی بوٹیاں بہت سے کیڑوں اور بیماریوں کے میزبان پودوں کے طورپر بھی کام کرتی ہیں۔

بہاریہ فصلوں میں چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں باتھو، کرونڈ ، لیہلی، جنگلی پالک ، چولائی، ددھک، قلفہ ، بکھڑا، چبڑ، اٹ سٹ، سینجی ، مینا، میکواور جنگلی ہالوں زیادہ اہم ہیں جبکہ نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں ڈیلا ، کھبل گھاس ، سوانکی گھاس ، مدھان گھاس ، دمبی گھاس اور بانسی گھاس شامل ہیں۔ کھیلیوں اور وٹوں پر کاشتہ فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی میں خاطر خواہ مدد ملتی ہے کیونکہ وٹوں پر کاشتہ جڑی بوٹیاں کیمیائی زہروں کے استعمال سے باآسانی تلف کی جاسکتی ہیں ۔

کاشتکار بہاریہ فصلوں سے جڑی بوٹیوں کی کیمیائی طریقہ سے تلفی کے لیے کیمیائی زہروں کے انتخاب کے لیے محکمہ زراعت توسیع وپیسٹ وارننگ کے مقامی زرعی ماہرین سے مشورہ کریں۔ قطاروں میں کاشتہ بہاریہ فصلوں سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے ٹریکٹر کے ذریعے 2سے 3بار گوڈی کریں اور آخری گوڈی کے بعد مکئی ، سورج مکھی اور کماد کے پودوں کے ساتھ مٹی چڑھائیں۔

متعلقہ عنوان :