القاعدہ کا مغرب نواز شامی باغیوں کے فوجی اڈوں پر قبضہ
القاعدہ کی ذیلی شاخ النصرہ فرنٹ نے شامی باغیوں کی تیرہویں ڈویژن کے درجنوں ارکان کو گرفتار بھی کر لیا ،سیئرین آبزرویٹری
پیر 14 مارچ 2016 19:03
لندن/دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مارچ۔2016ء) شام میں القاعدہ سے منسلک النصرہ فرنٹ نے اچانک پیش قدمی کے دوران مغرب کے حمایت یافتہ باغیوں کی متعدد فوجی چوکیوں پر قبضہ کرتے ہوئے ان سے ہتھیار بھی چھین لیے ۔ شام کے شمال میں یہ لڑائی گزشتہ رات سے جاری تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق شام میں جنگی حالات پر نظر رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا تصدیق کرتے ہوئے کہنا تھا کہ النصرہ فرنٹ نے مغرب کے حمایت یافتہ باغیوں کی متعدد فوجی پوزیشنوں پر قبضہ کرتے ہوئے باغیوں کا اسلحہ بھی اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے سربراہ رامی عبدالرحمان کا کہنا تھا کہ النصرہ فرنٹ نے باغیوں کی تیرہویں ڈویژن کے درجنوں ارکان کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔(جاری ہے)
شامی باغیوں کے اس گروپ کی حمایت مغربی دنیا بھی جاری رکھے ہوئے ہے اور اب ان باغیوں کے امریکی ہتھیار بھی النصرہ فرنٹ کے قبضے میں چلے گئے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ قبضے میں لیے گئے اسلحے میں امریکی ٹینک شکن میزائل بھی شامل ہیں۔
شامی باغیوں کی یہ تیرہویں ڈویڑن مشہور اسد مخالف کمانڈر احمد السعود کی زیر نگرانی کام کرتی ہے اور یہ گروپ مغربی ممالک کی حمایت یافتہ فری سیریئن آرمی (FSA) کا حصہ ہے۔فری سیریئن آرمی کی طرف سے اس کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر صرف یہ کہا گیا ہے کہ النصرہ فرنٹ نے اس کی چوکیوں پر حملہ کرتے ہوئے ہتھیار اپنے قبضے میں لے لیے ہیں۔دوسری جانب النصرہ فرنٹ نے کہا ہے کہ پہلے ان باغیوں نے صوبہ ادلب میں فرنٹ کی چوکیوں پر اچانک حملہ کرتے ہوئے اس کے کئی ارکان کو اغوا کر لیا تھا۔ ان گروپوں کے مابین لڑائی کے یہ واقعات ایک ایسے وقت پر رونما ہو رہے ہیں، جب گزشتہ دو ہفتوں سے شام میں فائربندی معاہدہ نافذالعمل ہے اور کل پیر چودہ مارچ سے اسد حکومت کے نمائندوں اور شامی باغیوں کے مابین جنیوا میں امن مذاکرات بھی شروع ہونے والے ہیں۔جنگ بندی معاہدے میں حکومتی فورسز اور مغرب کے حمایت یافتہ باغیوں کے گروہ شامل ہیں لیکن اس معاہدے کا اطلاق النصرہ فرنٹ اور داعش جیسی عسکریت پسند تنظیموں پر نہیں ہوتا۔شام میں النصرہ فرنٹ کئی مرتبہ دیگر باغی گروپوں کے ساتھ مل کر کام کرتی رہی ہے لیکن جب اس گروپ کے اپنے مفادات اور مختلف علاقوں پر اس کے قبضے کے تسلسل کی بات ہوتی ہے، تو القاعدہ کا حامی یہ شدت پسند گروپ مغربی ملکوں کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں کے خلاف کارروائیوں سے بھی گریز نہیں کرتا۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
-
ٹیسلا نے 4 ماہ قبل بنائی گئی یو ایس گروتھ ٹیم کو فارغ کردیا
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے
-
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو نئی شاہی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
-
بھارت کا میڈیا عوام کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے،راہول گاندھی
-
تارکین وطن کے حوالہ سے صورتحال پر مغرب میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، ایلون مسک
-
اقوام متحدہ کا غزہ کےہسپتالوں میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں بارے شفاف تحقیقات کا مطالبہ،امریکا نے بھی اسرائیل سے معلومات طلب کرلیں
-
بھارتی میڈیا مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے، راہول گاندھی
-
ٹرمپ سے عالمی رہنمائوں کی ملاقاتوں پر بائیڈن انتظامیہ پریشان
-
11 سال سے زائد افغان لڑکیاں تعلیم سے محروم ہیں، برطانوی اخبار
-
ایران چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے،آئی اے ای اے
-
تیسری بار اقتدار میں آنے کیلئے مودی کی مسلمانوں کیخلاف ہرزہ سرائی جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.