پنجاب یونیورسٹی سے کالعدم تحریک طالبان سے تعلق کے شبے میں خیبر ایجنسی کا نوجوان طالب علم گر فتار

گرفتارنوجوان عتیق نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے نیک محمد اور بیت اﷲ محسود کو اپنا رہنما قرار دیا، کہا کہ وہ ان کی جان کا بدلہ لے گا‘ چیف سکیورٹی آفیسر

پیر 14 مارچ 2016 21:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 مارچ۔2016ء) پنجاب یونیورسٹی کے ہیلے کالج آف کامرس میں کاروائی کے دوران حساس اداروں نے خیبر ایجنسی کے نوجوان طالب علم عتیق آفر یدی کو گر فتار کرلیا جبکہ ان کو مزید تحقیقات کیلئے احساس اداروں نے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے جبکہ یونیورسٹی کے چیف سکیورٹی آفیسر میجر (ر) سلیم نے کہا ہے کہ کالعدم تحر یک طالبان سے تعلق کے انکشاف کے بعد عتیق کو انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اپنی حراست میں لیا ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے ہیلے کالج آف کامرس کے طالبعلم عتیق آفریدی نے گزشتہ جمعے ایک ساتھی طالبعلم کو چھوٹے سے مسئلے پر مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا چیف سکیورٹی آفیسر میجر (ر) سلیم کے مطابق جب تشدد کے واقعے پر عتیق کو یونیورسٹی کے اعلیٰ حکام کے سامنے پیش کیا گیا تو اس نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے نیک محمد اور بیت اﷲ محسود کو اپنا رہنما بتاتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی جان کا بدلہ لے گا۔انہوں نے کہا کہ پختون ایجوکیشنل ڈویلپمنٹ موومنٹ سے وابستہ عتیق آفریدی کو حال ہی میں خراب تعلیمی ریکارڈ پر کالج سے نکالا ‘کالعدم تحر یک طالبان سے تعلق کے انکشاف کے بعد عتیق کو انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اپنی حراست میں لے لیا۔